اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) امور خالد منصور نے کہا ہے کہ امن ہوا تو سی پیک کے رابطہ کاری منصوبوں کو افغانستان تک پھیلائیں گے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فیز ٹو کے منصوبوں پر پیش رفت کا آغاز کردیا گیا ہے، کچھ اقتصادی زونز میں کام بھی شروع ہوچکا ہے۔ علامہ اقبال اقتصادی زون میں چینی کمپنیاں سرمایہ کاری کررہی ہیں، فیصل آباد اقتصادی زون میں پری فیبریکیٹڈ گھر تعمیر کرنے کے کام کا آغاز کیا گیا ہے، پری فیبریکیٹڈ گھر صرف 40 روز میں بنے گا، چینی کمپنی نے اس ضمن میں 2 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، دو اور تین پہیوں والی الیکٹرک وہیکل بنانے کے پلانٹ نے کام شروع کردیا ہے، ایل ای ڈی لائٹس کی 18 ایکڑ پر تین کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کے فیز ون میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آچکی ہے، اور تقریبا 13 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل اور 12 ارب ڈالر کے منصوبے زیر تکمیل ہیں۔ چینی سرمایہ کاروں کو جو مسائل تھے وہ حل کردئے ہیں، اب فوری طور پر مزید 84 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ ہوچکی ہے، سی پیک رُکنے باتیں درست نہیں ہیں، سی پیک فیز ٹو میں داخل ہوچکا ہے۔
خالد منصور نے کہا کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر سرمایہ کاروں کے مسائل حل کررہی ہے، چینی کمپنیوں کے سی ای اوز وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرنے آئے تھے۔ چینی سفارتخانہ کے ساتھ بھرپور رابطہ میں ہیں، 4 سیپشل اکنامنک زونز میں سرمایہ کاری سے متعلق ون ونڈو سیل بنایا جارہا ہے، فیز ٹو میں دو نہیں بہت زیادہ سیکٹرز ہونگے، سی پیک منصوبوں کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی پر چینی حکومت کا اعتماد بحال ہوا ہے، سی پیک کے تمام منصوبوں کی سیکیورٹی بہترین ہے سی پیک عملہ پر جو حملہ کیا گیا وہ دوران سفر ہوا سائیٹ پر نہیں، سی پیک منصوبوں پر پاک افواج نے پیشہ وارانہ انداز میں سیکیورٹی فراہم کی، جو بھی مخالف ہیں ان کے سامنے اپنا مفاد مدنظر رکھیں گے، جہاں سیکیورٹی ایشوز تھے وہاں کام شروع ہوگیا ہے، امن ہوا تو سی پیک کے رابطہ کاری منصوبوں کو افغانستان تک پھیلائیں گے۔