اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ سستا اور فوری انصاف ہر شہری کا بنیادی حق ہے، قانون کی بالا دستی ہوگی تو غریب طبقات کے حقوق کا تحفظ ہوگا، وکلا اور ججز کئی دہائیوں سے ضلعی عدالتوں کی عمارت کے منتظر تھے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے ڈسٹرکٹ کورٹس عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بڑی مشکل سے آزادی حاصل کی، سستا اور فوری انصاف ریاست کی ذمہ داری ہے، ضلعی عدالتیں کمزور طبقات، سائلین کیلئے انتہائی ضروری ہیں، اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ کورٹس کا قیام انتہائی ضروری تھا۔
بعدازں تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 سال پہلے پارٹی کا نام تحریک انصاف رکھا، مجھے اللہ نے سب کچھ دیا، سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی، میرے پاس سب کچھ تھا لیکن ملکی صورتحال دیکھ کر سیاست میں آیا، 1985 کے بعد ملک بڑی تیزی سے نیچے گیا، بنگلادیش اور بھارت پاکستان سے آگے نکل گئے، قانون کی حکمرانی نہ ہونے سے ہم پیچھے رہ گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ آزادی کے وہ نتائج نہیں آئے جو آنے چاہیے تھے، طاقتور ہمیشہ قانون سے اوپر رہنا چاہتا ہے، اوورسیز پاکستانی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، تارکین وطن ملک میں پلاٹ لیں تو قبضہ ہو جاتا ہے، لندن میں قبضہ گروپ اس لیے نہیں کیونکہ وہاں قانون ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں امیر اور غریب کیلئے الگ قانون ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے، ملک آزاد عدلیہ کی وجہ سے ہی ترقی کرسکتا ہے، کمزور کو انصاف چاہیے، طاقتور قانون سے اوپر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے گرین ایریاز کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔