اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان اور عراق نے اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر دو طرفہ تعاون بڑھانے اور سیاسی مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا ہے۔
مذاکرات میں عراقی وفد کی قیادت عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کر رہے تھے۔
مذاکرات کے دوران دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان برادر ملک عراق کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ ہمارے درمیان یکساں مذہبی ، ثقافتی اور تہذیبی اقدار پر مبنی گہرے تعلقات استوار ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور عراق کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
مذاکرات کے دوران پاکستان اور عراق کے درمیان، تجارت، توانائی، مذہبی سیاحت، قونصلر امور، دفاع، تعلیم، انسانی وسائل، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور ٹیکنیکل مہارت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے خصوصی تبادلہ خیال ہوا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بغداد میں ہونیوالے والے مشترکہ وزارتی کمیشن کے نویں اجلاس کے جلد انعقاد کے متمنی ہیں۔
وزیر خارجہ نے عراقی ہم منصب کو نئی زائرین مینجمنٹ پالیسی کے خدوخال سے آگاہ کرتے ہوئے، پاکستانی زائرین کی سہولت کیلئے خصوصی تعاون کی درخواست کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور عراق کے درمیان اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزیر خارجہ نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کی حالت زار، مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین، افغانستان کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا ۔
وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی مصالحانہ کوششوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور کہا کہ ہم پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری اور خوش حال افغانستان چاہتے ہیں جو نہ صرف داخلی طورپر مستحکم ہو بلکہ ہمسایوں کے ساتھ بھی پرامن ہو۔ پاکستان اور عراق کے درمیان سیاسی مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔