لاہور: (دنیا نیوز) پولیس نے صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی کے قتل کے ملزم کا ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا۔ ملزم ناظم نے سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ چچا اور بھائی کے خون کا بدلہ لینے کیلئے مبشر کھوکھر کو قتل کیا۔
ملزم ناظم نے پولیس کو بتایا کہ شادی کی تقریب میں مہمانوں کے ساتھ داخل ہوا اور ان میں ہی جا کر بیٹھ گیا تھا، وزیر اعلیٰ پنجاب واپس جانے لگے تو تینوں بھائی ساتھ تھے، میں وزیر اعلیٰ کے پیچھے پیچھے مارکی سے باہر آگیا، وزیراعلیٰ گاری میں بیٹھے تو آگے بڑھ کر مبشر پر فائر نگ کر دی، جس پستول سے فائر کیا، اس کا لائسنس تھا، مبشر میرے بھائی بلے کے قتل میں ملوث تھا، ایک شخص کے قتل میں 8 سال جیل کاٹ کر آیا ہوں۔
دوسری جانب ڈیفنس میں صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کے قتل کا مقدمہ ملزم ناظم کے خلاف درج کرلیا گیا۔ مقدمہ 302، 324 اور زیر دفعہ 34 کے تحت درج کیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی گاڑی کے قریب فائرنگ، نامزد صوبائی وزیر کا بھائی جاں بحق
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ شادی کی تقریب جاری تھی کہ ملزم نے حملہ کر دیا، حملے کے دوران فائرنگ سے مبشر جاں بحق اور ایک مہمان زخمی ہوگیا، مقتول کا جنرل ہسپتال میں پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مقتول کو ایک گولی لگی، جو آر پار ہوگئی، بائیں آنکھ پر لگنے والی گولی سر کے عقب سے نقل گئی، مقتول مبشر کو گولی قریب سے ماری گئی جو آر پار ہوئی۔ لاش کو ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔ فائرنگ کا واقعہ ملک اسد کے بیٹے کے ولیمے کی تقریب میں پیش آیا۔ واقعہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے نکلنے سے چند لمحات بعد ہی پیش آیا۔