کراچی: (دنیا نیوز) سندھ حکومت نے ڈبل سواری پرپابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا، ریسٹورینٹس، بیکری اور دودھ کی دکانوں پر سے بھی پابندی ہٹائی جارہی ہے۔ کوئی دکان، ہوٹل، شادی ہال یا ادارہ ایس او پی کی خلاف ورزی کرنے والے کو 30 روز کے لیے سیل کردیا جائے گا۔
دوسری طرف سندھ حکومت نے لاک ڈاون کے حوالے سے ایک اور ترمیمی نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ حکومت نے ڈبل سواری پر عائد پابندی اٹھا لی، بیکری، ڈیری ملک شاپز پر کوئی وقت لاگو نہیں ہوگا، دودھ کی گاڑیوں سمیت دیگر اہم سامان کی ترسیل والی گاڑیوں کو نہیں روکا جائے، گاڑیوں کے عملے کا ویکسیینیشن کارڈ چیک کر کے جانے دیا جائے۔ ریسٹورنٹ ہوم ڈیلیوری کے تحت کام کرسکتے ہیں۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق چنگچی، ٹیکسی اور رکشہ کو بھی سڑکوں پر آنے کی اجازت دیدی گئی، گنجائش سے زائد افراد رکشہ، چنگچی اور ٹیکسی میں سوار نہ ہوں، گاڑی میں دو افراد کی سواری پر سے بھی پابندی اٹھالی گئی، دودھ اور بیکری کی دکانوں کے عملے کا ویکسینیٹڈ ہونا لازمی ہے۔
سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے فیصلے سے این سی او سی کو مکمل آگاہی تھی، مشاورت کے ساتھ ترمیمی نوٹیفکیشن جاری کیا، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے متنازعہ بیان دیا، خدارا انتشار پیدا نہ کریں،، یہ صحت کا معاملہ ہے ،اس پر سیاست نہ کی جائے۔
انہوں کہا کہ کراچی میں 26 جون سے 31 جولائی تک کیسز میں 5 گنا اضافہ ہوا، وفاق کے ساتھ چلنے کی کوشش کرتے ہیں، صوبے میں کورونا کی صورتحال پر سندھ ٹاسک فورس نے کچھ اہم فیصلے کیے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور وفاقی وزیر اسد عمر سے خود بات کی، وفاق نے کہیں پر نہیں کہا کہ آپ لاک ڈاؤن نہ لگائیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا سے نمٹنے کیلئے ہنگامی اقدامات، سندھ میں جزوی لاک ڈاؤن
ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ معیشت کا نہیں، صحت کا ہے، سیاسی جنگ انسانیت کے میدان میں نہیں ہونی چاہیے، ہمیں متحد ہوکر سوچنا ہے کورونا سے عوام کو کیسے بچاناہے، لوگوں میں انتشار پھیلانے کے بجائے قائل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، پنجاب میں لاک ڈاؤن لگانے پر پیپلزپارٹی کے کسی رہنما نے بیان بازی نہیں کی، جس طرح ہم کراچی میں بیٹھ کر پنجاب کی صورت حال کو نہیں سمجھتے اسی طرح اسلام آباد میں بیٹھنے والے کراچی کے زمینی حقائق کو نہیں سمجھ سکتے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت نے ڈبل سواری پر پابندی ختم کر دی ہے، ریسٹورینٹس، بیکری اور دودھ کی دکانوں پر سے بھی پابندی ہٹائی جارہی ہے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کی جائے گی، کوئی دکان، ہوٹل، شادی ہال یا ادارہ ایس او پی کی خلاف ورزی کرنے والے کو 30 روز کے لیے سیل کردیا جائے گا۔
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ فیصلہ ہوا تھا ویکسین نہ لگوانے والوں کی سم بند کردی جائے گی، 2 سے 3 روز میں ویکسی نیشن کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، 24 گھنٹے میں سندھ حکومت نے ایک لاکھ 85 ہزار 46 لوگوں ویکسین لگوائی، لوگوں کوویکسی نیشن سینٹرز لانے کے لئے ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت ہوگی، ہم چاہتے ہیں کہ اگلے 9 روز لوگ صرف ویکسین لگوانے کے لیے ہی نکلیں۔