مظفر آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر الیکشن میں پری پول رگنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
مظفر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پیسہ بانٹ کر ووٹ چوری کیا گیا۔ انتخابی عمل ریاستی قبضے میں ہونا بدقسمتی ہے۔ 25 جولائی کو جمہوریت ہاری، وہی کچھ ہوا جو 2018ء میں ہوا تھا۔ ’’ ڈمی وزیر اعظم‘‘ لا کر ریاست کو صوبہ بنانے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ غیر نمائندہ حکومت کشمیر کاز کو کس طرح آگے بڑھائے گی؟
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیرکے سیاسی ماحول اور روایات پر حملہ کیا گیا۔ پیسے کے بل بوتے پر لوگوں کو اقتدار میں لانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ہم اس الیکشن کو مسترد کرتے ہوئے اسے کشمیر کے حقوق پر ڈاکہ سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبہ بنانا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے۔ آزاد کشمیر میں کھلا حملہ کیا گیا ہے۔ وہی بات ہوئی جس کا ہمیں خدشہ تھا۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جس ثالثی کا کہا تھا، وہ بات نظر آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی بدنصیبی ہے کہ الیکشن کو شفاف نہیں بنا سکے۔ یہ آزاد کشمیر اور پاکستانی عوام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ الیکشن میں جمہوری اقدار کو تباہ کیا گیا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر میں بڑے بڑے جلسے کیے۔ ہمارے امیداروں نے بہت ثابت قدمی دکھائی لیکن 25 جولائی کو آزاد کشمیر میں جمہوریت کو ہرایا گیا۔ غیر نمائندہ حکومت کس طرح کشمیر کاز کو آگے بڑھائے گی؟
اس موقع پر آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آزاد کشمیر کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ وزرا نے الیکشن میں اربوں روپے کے پیکجز کا اعلان کیا۔ یہ عمران خان نہیں بلکہ پیسے کا ووٹ ہے۔
راجہ فاروق حیدر نے الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے پورے آزاد کشمیر اور بیرون ملک تحریک چلانے کا اعلان کیا۔