لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کابینہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی، اجلاس میں گذشتہ مالی سال کے ضمنی بجٹ کو بھی منظور کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی۔ وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جوان بخت نے بجٹ کے اہم نکات کی منظوری دی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کا نیا آنے والا بجٹ عوام دوست اور کاروباری طبقہ کے لیے سازگار ہونے کا امکان ہے۔ ترقياتی بجٹ 600 ارب سے زائد اور غير ترقياتی 1350 ارب روپے تک ہونے کا امکان ہے۔ وفاق سے 1680 ارب سے زائد جبکہ 300 ارب پنجاب کے ٹيکس اور 73 ارب نان ٹيکس کا حاصل ہوگا۔ گندم کی خريداری کے ليے 400 ارب روپے مختص کيے جائيں گے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نيا ٹيکس نہيں لگائے گی ليکن ٹیکس میں ردوبدل کا امکان ہے۔ حکومتی اراکین تعليم، صحت، امن وامان، زراعت، آبپاشی کے پچھلے بجٹ ميں 10 فيصد اضافہ کرنے کی تجويز ہے۔ پنشنرز پر 10 فيصد ٹيکس پر فيصلہ وفاقی حکومت پر چھوڑ ديا گيا ہے۔
حکومت نے بجٹ پنجاب اسمبلی سے منظور کرانے کے لیے اپنی حکمت عملی تیار کر لی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے تحریک انصاف کے ناراض اراکین سے ملاقاتیں کیں اور انہیں بجٹ پر ووٹ کے لیے قائل کیا۔ تمام ناراض اراکین نے بجٹ کے موقع پر حکومت کا مکمل ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔