اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ہر طرح کے حالات میں بلاامتیاز ملک میں تمام شہریوں کو صحت سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیومینیٹیرین رسپانس پلان(ایچ آر پی) عالمی کو بروئے کار لا کر کسی بھی انسانی المیے سے نمٹنے کیلئے بہتر وسائل اور انتظامات کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، اس پلان سے دیرپا اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے 2030 کے اہداف کے حصول میں معاونت بھی ملے گی۔
وہ بدھ کو وزارتِ خارجہ میں حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کے اشتراک سے پاکستان ہیومینیٹیرین رسپانس پلان 2021کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں ہیومینیٹیرین رسپانس پلان 2021 کے خدوخال پر روشنی ڈالتے ہوئے، کرونا عالمی وبائی چیلنج سمیت قدرتی آفات اور افغان مہاجرین کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو اجاگر کیا اور کہا کہ ایچ آر پی عالمی برادری کی حمایت سے مرتب کیا گیا ایسا جامع پلان ہے جس کو بروئے کار لا کر ایک طرف “کسی بھی انسانی المیے سے نمٹنے کیلئے بہتر وسائل اور انتظامات کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔
اس کے علاوہ اس پلان سے دیرپا اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے 2030 کے اہداف کے حصول میں معاونت بھی ملے گی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہیومینیٹیرین رسپانس پلان 2021 ،کا مقصد اداروں اور فریقین کے درمیان موثر روابط کے ذریعے قدرتی آفات سے مقابلے کی استعداد کار میں بہتری اور وبائی امراض و آفات سے تحفظ کی صلاحیت بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پلان میں صحت، تعلیم، تحفظ، فوڈ سیکورٹی، شیلٹر اور مہاجرین کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کو کرونا وبا سے تحفظ کیلئے بلاتخصیص ویکسینیشن پروگرام میں شامل کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر طرح کے حالات میں بلاامتیاز ملک میں تمام شہریوں کو صحت سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسی پالیسیز تشکیل دے رہے ہیں اور ان پر عمل کررہے ہیں جن سے قدرتی آفات اور کورونا وبا کی وجہ سے درپیش مشکلات کے باوجود پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کے لئے مستحکم پیش رفت ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پالیسیوں کے دو رہنما اصول ہیں: ”اجتماعیت“ اور ”پائیداری“۔ ہم اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہیں کہ ہم انسانی صورتحال کے تمام پہلووں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسا موثر نظام استوار کریں جو ہر طرح کے حالات میں انسانوں کی مدد کرسکے اور اس میں اجتماعی اور پائیدار بحالی کی صلاحیت بھی موجود ہو۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ رسپانس پلان، اداروں اور فریقین کے درمیان رابطے استوار کرکے خدمات عامہ کی فراہمی کے ذریعے آفات میں مقابلے، تیاری اور تحفظ کی پاکستان کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے ہے۔انہوں نے کہا کہ ایچ آر پی کا ایک اور اہم پہلو ترقی اور موثر انسانی مدد ہے۔ پائیدار ترقی کے ایجنڈا 2030 کی حمایت اور ان اہداف کے حصول کی کوششوں کے لئے ہم اپنی قوم کی صلاحیت بڑھا رہے ہیں تاکہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کا مقابلہ کرسکے۔