کراچی: (دنیا نیوز) اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری کے الزام میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 21 مقدمات میں ایم کیو ایم پاکستان کے 7 رہنماوں کو بری کر دیا، ملزموں نے بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے 21 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایم کیو ایم رہنماؤں کی جانب سے دائر بریت کی درخواستیں منظور کرلیں۔ عدالت نے فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن، وسیم اختر، قمر منصور، روف صدیقی، ریحان ہاشمی، سلمان مجاہد بلوچ کو بری کر دیا۔
ملزموں کے خلاف قائد ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری کا الزام تھا۔ پولیس نے 2015 میں ضلع ملیر کے مختلف تھانوں میں بانی ایم کیو ایم کی تقاریر میں سہولت فراہم کرنے کے الزام میں ملزموں کے خلاف مقدمات درج کئے تھے۔
ملزموں کے وکلا شوکت حیات اور ارشاد بندھانی نے موقف اختیار کیا تھا کہ تقریر کرنے والا لندن میں جبکہ ملزم اپنے گھروں میں تھے، سہولت کاری کیسے ہوگئی۔ عدالت نے وکلاکے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزموں کو بری کر دیا۔