سندھ میں کاروباری پابندیاں کب ختم ہونگی؟ وزرا کےمتضاد بیانات سے شدید ابہام

Published On 03 June,2021 09:53 pm

کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں کاروباری پابندیوں کے خاتمے اور کورونا کیسز کی شرح پر صوبائی وزرا کے متضاد بیانات سے شدید ابہام پیدا ہو گیا ہے۔

صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا میڈیا ٹاک میں کہنا تھا کہ کورونا کا گراف ابھی گرا نہیں، شہر قائد میں مثبت کیسز کی شرح گیارہ فیصد ہے، کسی کا معاشی قتل نہیں ہو رہا، عید کے دنوں میں آن لائن شاپنگ سے تاجروں کی جیبیں بھری ہوئی ہیں، لاک ڈاؤن پر سیاست افسوسناک ہے۔


ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ ملک کی 70 سے 80 فیصد آبادی کو ویکسینیٹ ہونا پڑے گا۔ اگر تاجر حضرات کو شاپنگ سینٹر کھولنے ہیں تو انہیں اپنے پورے عملے کو ویکسین لگوانی چاہیے۔ ملازمین کو لازمی ویکسینیٹ کروایا جائے، نہ کروانے پر تنخواہیں روک دی جائیں۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ افواہوں کی حوصلہ شکنی پڑے گی۔ کراچی میں اب بھی 11.22 فیصد کیسز کی شرح ہے، سندھ میں کورونا کا گراف ابھی نہیں گرا ہے۔

دوسری جانب سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ کہ سندھ میں کوووڈ 19 کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، اسی لیے کووڈ کے باعث کاروبار پر عائد پابندیوں کو مرحلہ وار کم کرنے جا رہے ہیں۔

کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کاروبار سمیت سماجی پابندیاں لگائی گئیں جس کے باعث عوام اور کاروباری طبقے کو نقصان برداشت کرنا پڑا لیکن حکومت نے ایسا مجبوری میں کیا، اب چند روز میں کاروبار رات 8 بجے تک کھولنے کا اعلان کیا جائیگا۔

ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں صوبے میں کورونا کے 16 مریض انتقال کر گئے جبکہ 937 نئے کیسز سامنے آئے۔