اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاحت پاکستان کا مستقبل ہے، مری کی طرزپر دیگر علاقوں میں پر فضا مقامات بنائیں گے، سیاحت کے فروغ سے برآمدات اور ترسیلات زر سے زیادہ سرمایہ حاصل کرسکتے ہیں اور آمدن سے ہم اپنے قرضے اتار سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے مری میں کوہسار یونیورسٹی کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی نے بھی خطاب کیا۔
وزیر اعظم نے صداقت عباسی کی تقریر سے ان کے جذبات کی عکاسی ہوتی ہے اور ان جذبات کی سمجھ آتی ہے کہ جب پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کام ہورہے ہوں،وزیر اعلی کو بھی اس پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ماضی میں حکمرانوں نے پنجاب ہائوس کی تزئین ومرمت پر 83 ارب روپے صرف کئے،وہ ایک خاندان کے لئے تھا،اب یہاں عوام کے لئے کام ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اتنی بڑی آبادی پر مشتمل علاقہ ہے لیکن یہاں کوئی ہسپتال نہیں ہے،صرف نتھیا گلی میں ایک ہسپتال ہے۔جو یہاں کی آبادی اور سیاحوں کی ضرورت پوری نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ اب یہاں 380 کنال پر جنرل ہسپتال بنے گا،اس سوچ پر حکومت پنجاب اور صداقت عباسی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ مکہ میں قیدیوں کو قید سے رہائی دس مسلمانوں کو تعلیم دینے سے مشروط کی گئی اس سے تعلیم کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی،میں نے پورا پاکستان دیکھا ہے،دنیا دیکھی ہے جو نعمتیں اللہ پاک نے پاکستان کو دی ہیں اس کا جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہے،اگر ہم صرف سیاحت پر توجہ مرکوز کریں تو اتنی آمدن ہوسکتی ہے کہ ہم اپنے قرضے اتارسکتے ہیں،ہم اپنی برآمدات اور ترسیلات زر سے زیادہ کما سکتے ہیں،ہماری سیاحت صرف مری تک محدود ہوگئی ہے،مری میں آبادی بہت بڑھ چکی ہے،مری اور نتھیا گلی کے علاوہ کوئی اور سیاحتی مقام نہیں بنایا گیا،یہاں جگہ جگہ ایسے سیاحتی مقام بنائے جاسکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں حکمران صرف پنجاب یا گورنر ہائوس تک آتے تھے،اب پاکستان بدلنے والاہے،ہر سال مقامی سیاحوں کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہورہا ہے،اس کی سب سے بڑی وجہ موبائل فون ہے،لوگ سیاحتی مقامات کی تصویریں دیکھ کر یہاں کا رخ کرتی ہیں،سیاحت ہمارا مستقبل ہے،
عمران خان نے کہا کہ اس شعبہ پر توجہ دے کر ہم دنیا کے قرضے اتار سکتے ہیں،سوئٹزرلینڈ نادرن ایریاز کا آدھا بھی نہیں اور اس نے سائنسی بنیادوں پر سیاحت تشکیل دی اور وہ 60 سے 80 ارب ڈالر اس سے کما رہا ہے۔ دنیا کے چند بڑی پہاڑی چوٹیاں یہاں پاکستان میں ہیں،صداقت عباسی نے درست نشاندہی کی کہ وزراء اور بڑے بڑے لوگ یہاں آکر پنجاب ہائوس میں مفت ٹھہرتے تھے ہم نے یہاں اب یونیورسٹی کا افتتاح کردیا جہاں تعلیم اور تربیت حاصل کرکے نوجوان اپنے گیسٹ ہائوسز بناسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سوات موٹروے کی وجہ سے وہاں سیاحت کو فروغ ملا ہے۔ سیاحت سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ ریاست مدینہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت کیا کہ اگر کمزور اور غریب طبقہ کواوپر اٹھائیں گے تو قوم اٹھ جاتی ہے،ریاست مدینہ پہلی فلاحی ریاست تھی جس نے کمزور کی ذمہ داری اٹھائی۔سب کامیابی اللہ کی طرف سے ملتی ہے۔