لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز پر کارکن ساتھ لانے پر فوری پابندی کی نیب کی استدعا مسترد کر دی۔ جسٹس سرفراز ڈوگر نے قرار دیا کہ لاکھوں لوگ بھی آ جائیں تو ریاست کے لیے سنبھالنا مشکل نہیں ہوتا، نیب قانون کی خلاف ورزی پر کارروائی کر سکتا ہے۔
جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے چیئرمین نیب کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت مریم نواز کو اکیلے نیب میں پیش ہونے کی ہدایت کرے اور کارکنوں کو ساتھ لانے سے روکنے کے احکامات جاری کرے۔ جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دئیے کہ یہ تو ریاست کی ذمہ داری ہے کہ حالات کنٹرول کرے، نیب لاہور ہائیکورٹ سے کیوں یہ ریلیف مانگ رہا ہے ؟ عدالت اس معاملے میں کیوں پڑے یہ تو سیاسی معاملہ ہے۔
نیب کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ مریم نواز اتنی بڑی جماعت کی نائب صدر ہیں اور وہ ایسے بیانات دے رہی ہیں، مریم نواز کے بیانات سے واضح ہے کہ وہ مشکلات پیدا کریں گی۔ جسٹس سرفراز ڈوگر نے قرار دیا کہ نیب کے پاس ادارے موجود ہیں، ان کی مدد لیں اور حالات کنٹرول کریں، لاکھوں لوگ بھی آئیں تو ریاست کے لیے سنبھالنا مشکل نہیں ہوتا۔
لاہور ہائیکورٹ نے واضح کیا کہ قانون کی خلاف ورزی پر قانون اپنا راستہ خود بنائے۔ عدالت نے مریم نواز پر کارکنوں کو ساتھ لانے پر پابندی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیئرمین نیب کی درخواست نمٹا دی۔