لاہور: (دنیا نیوز) مریم نواز شریف نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں قید سے نہیں ڈرتی، میں اداروں کیخلاف نہیں بول رہی بلکہ نیب کے پول کھول رہی ہوں۔ 26 مارچ کو نیب ضرور جاؤں گی۔
مریم نواز شریف کا مسلم لیگ (ن) یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کہتے تھے مسلم لیگ (ن) ختم ہو چکی ہے لیکن ہم نے حکومت کو ان کے گھر میں گھس کر مارا۔ ایک پیج پر ہونے کے باوجود ایک ضمنی الیکشن نہیں جیت سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب نے مجھ پر اداروں کیخلاف باتیں کرنے کا الزام لگایا لیکن اسے میرے بیانات جانچنے کا ٹھیکہ کس نے دیا؟ وہ وقت اب گزر گیا جب نیب جب مرضی اٹھا کر بند کر دیتا تھا۔ جب میاں صاحب کو گلے مل رہی تھی تو نیب والوں نے مجھے اندر آکر گرفتار کر لیا تھا۔ میاں صاحب نے کہا آپ کو مریم کے باہر آنے کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔ باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کس کا تھا؟ جتنی قربانیاں دینا تھی دے چکی، اب حساب لینے کا وقت آ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک اقامے پر نواز شریف کو نکال باہر کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کا وژن موٹروے، سی پیک اور لوڈشیڈنگ ختم کرنا ہے لیکن تابعدار کا وژن انڈے، کٹے، مرغیاں اور آئین کیخلاف ہر اقدام کو جائز قرار دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈسکہ میں ان کو فتح کا یقین ہوتا تو پورے حلقے میں الیکشن کراتے۔ نئے الیکشن کا اعلان ہوا تو سپریم کورٹ چلے گئے۔ یاد رکھنا جہاں جہاں الیکشن ہوگا، نواز شریف ہی جیتے گا۔ جہاں ایک پیج ہوگا، وہاں دھاندلی ہوگی اور یہ ہاریں گے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ چھبیس مارچ کو لانگ مارچ والے دن نیب نے نوٹس بھیجا ہے، میں اس دن نیب ضرور جاؤنگی لیکن یاد رکھنا تم نے اگر کوئی گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تو بھرپور مقابلہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز کیساتھ اختلاف کی خبریں بے بنیاد ہیں، مریم نواز شریف
اس سے قبل مولانا فضل الرحمان کیساتھ میڈٰیا کیساتھ گفتگو میں مریم نواز نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز کے ساتھ اختلافات کی خبریں جھوٹی ہیں، گزشتہ 30 سال سے یہی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، ایک، دو چینلز نے یہ بے بنیاد خبر چلائی۔
انہوں نے پی ڈی ایم کے مستقبل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اتحاد کے اندر پیپلز پارٹی رہے گی یا نہیں؟ یہ ان کا فیصلہ ہوگا، اس حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی(ف) نے اپنے بڑے، بڑے جلسے کیے، ہمیں کسی اور کی ضرورت نہیں، ہمیں صحیح معنوں میں عوام کی ترجمانی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں متحد رہیں کیونکہ عمران خان کی جعلی حکومت کا مستقبل اس کی کارکردگی سے جڑا ہوا ہے۔ حکومت کو پتلی گلی سے نکلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا اعظم نذیر تارڑ کے حوالے سے متفقہ فیصلہ ہوا تھا، یہ فیصلہ یوسف رضا گیلانی کے گھر پر کیا گیا تھا۔ اعظم نذیر تارڑ کا اصولی فیصلہ ہو چکا، اب اسے بدلنے کی ضرورت نہیں، امید کرتی ہوں اس فیصلے پر دوسری جماعتیں بھی کھڑی رہیں گی۔