کولمبو: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کی سری لنکن ہم منصب مہندا راجا پاکسا سے ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد اپنے سری لنکن ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دعوت دینے اور شاندار استقبال پر شکر گزار ہوں۔ میری سری لنکا سے بہت سی یادیں وابستہ ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بے شمار قربانیاں دیں۔ اب ہمارا ملک عالمی وبا کورونا کا مقابلہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کو ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ کورونا سے غریب ممالک بہت متاثر ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے سری لنکن ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
سری لنکن وزیراعظم مہندا راجا پاکسا کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان سے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور آزادانہ تجارتی فریم ورک کو حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا ہے۔
پاکستان اور سری لنکن قیادت کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔ پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم عمران خان جبکہ سری لنکن وفد کی قیادت وزیراعظم مہندا راجا پاکسا نے کی۔ ان مذاکرات میں تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال گیا۔ اس کے علاوہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے گئے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان خصوصی طیارے میں کولمبو پہنچے تو بچوں نے انہیں پھول پیش کئے۔ سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجا پاکسا نے ان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا۔
وزیراعظم کو سلامی کے چبوترے پر لے جایا گیا جہاں دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے۔ وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔ مختصر تقریب کے بعد سری لنکن وزیراعظم نے عمران خان سے اپنی کابینہ کے ارکان کا تعارف کرایا۔
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلمبند کیے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے سری لنکن ہم منصب کی دعوت پر سری لنکا پہنچے ہیں جہاں وہ سری لنکن صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔
ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، صحت اور تعلیم سمیت دو طرفہ تعاون کے فروغ پر بات چیت ہو گی۔
وزیراعظم جوائنٹ ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔ وزیرِاعظم کا یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور تعاون کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگا۔