سکردو: (دنیا نیوز) کے ٹو پر لاپتہ علی سدپارہ اور ان ٹیم کی تلاش کے لیے سی ون 30 طیارہ مشن پر روانہ ہوگیا۔ طیارے سے ڈیتھ زون کی عکس بندی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق طیارے میں فاروڈ لکنگ انفرا ریڈ کیمرا سسٹم نصب ہے، انفرڈ ریڈار ٹیکنالوجی کی مدد سے لاپتہ کوہ پیماؤں کا سرغ لگانے کی کوشش کی جائے گی۔
لاپتہ علی سد پارہ سمیت کوہ پیماؤں کی تلاش، ہیلی کاپٹرز مشن کا دوبارہ آغاز
خیال رہے لاپتہ پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما سردیوں میں بغیر آکسیجن کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ نامور پاکستانی کوہ پیما محمد علی سد پارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جان پابلو انتہائی بلندی پر پہنچنے کے بعد واپس نہیں پہنچ سکے۔
علی سدپارہ سمیت دیگر کوہ پیماؤں کا جمعہ سے کیمپ سے رابطہ منقطع ہوا، ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوہ پیما ٹیم کی تلاش کی گئی لیکن خراب موسم اور تیز ہواؤں کے باعث ریسکیو آپریشن کامیاب نہ ہو سکا۔ مہم جوئی میں علی سدپارہ کے ساتھ ان کے بیٹے ساجد سد پارہ بھی موجود تھے جو آکسیجن ریگولیٹر خراب ہونے پر بحفاظت کیمپ ون میں پہنچ گئے تھے۔
محمد علی سد پارہ نے 2016ء میں سردیوں کی مہم جوئی کے دوران پہلی بار نانگا پربت کو سر کیا تھا۔ انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انھوں نے آٹھ ہزار میٹر کی آٹھ چوٹیاں فتح کرنے کے علاوہ ایک سال کے دوران آٹھ ہزار میٹر کی چار چوٹیاں سر کی ہیں۔