لاہور: (ویب ڈیسک) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان محمد خالد خورشید نے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) مزمل حسین سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران گلگت بلتستان میں پانی اور پن بجلی کے وسائل خصوصاً دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ اور واپڈا کی جانب سے مقامی لوگوں کی معاشرتی اور اقتصادی ترقی کے لئے اعتماد سازی کے اقدامات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے لئے گلگت بلتستان کی معاونت کی تعریف کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ اِس منصوبے کی بدولت پاکستان خصوصاً گلگت بلتستان کی تقدیر بدل جائے گی۔
78 ارب 50 کروڑ روپے کی مالیت سے اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت پراجیکٹ ایریا میں مختلف ترقیاتی سکیموں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ اِن ترقیاتی سکیموں کی تکمیل پر علاقے میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کی جدید سہولیات دستیاب ہوں گی اور روز گار کے مواقع میسر آنے پر غربت میں کمی بھی واقع ہوگی۔
چیئرمین واپڈا نے اِس عزم کا اعادہ کیا کہ روز گار کی فراہمی میں پراجیکٹ ایریا اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق ترجیح دی جارہی ہے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے دیا مر بھاشا ڈیم متاثرین کی آباد کاری، پراجیکٹ ایریا کی ترقی اور لوگوں کی بہتری کے لئے واپڈا کے اقدامات کی تعریف کی۔ اعتماد سازی کے تحت مختلف ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد بارے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اِن ترقیاتی کاموں کی بدولت لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اُن کی حکومت بھرپور معاونت جاری رکھے گی۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ دیا مر بھاشا ڈیم کا عظیم منصوبہ چلاس شہر سے 40 کلو میٹر زیریں جانب دریائے سندھ پر تعمیر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی واٹر، فوڈ اور انرجی سکیورٹی کے لئے بہت اہم ہے۔ منصوبے میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 81 لاکھ ایکڑ فٹ ہے۔ منصوبے کی تکمیل پر زیریں علاقوں میں سیلاب سے بچاؤ ممکن ہوگا اور 12 لاکھ ایکڑ زمین سیراب ہوگی۔ منصوبے کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ساڑھے چار ہزار میگاواٹ ہے اور اِس سے نیشنل گرڈ کو ہر سال اوسطاً18 ارب 10 کروڑ یونٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی حاصل ہوگی۔