لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے وزیراعظم کی جانب سے سینیٹ انتخابات ایک ماہ پہلے کرانے کا اعلان غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ایف بی آر اور ایف آئی اے کے بعد الیکشن کمیشن کے چیئرمین بھی خود ہی بن بیٹھے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جو چاہے کرلیں، حکومت نہیں بچے گی۔ اپنے ہی پارلیمنٹرینز پر اعتبار نہیں رہا تو ان کو شو آف ہینڈ نظر آگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ طریقہ کار کی تبدیلی کیلئے آئین میں ترمیم ضروری ہے۔ آرڈیننس کا مطلب پارلیمنٹ کو بلڈوز کرنا ہوگا۔ ذاتی مفادات کے لیے آئین کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
لیگی رہنما نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کتوں سے کھیلنا اور بات، اداروں سے کھیلنا خطرناک ہے۔ اپوزیشن کے استعفوں پر الیکشن کرانے کی باتیں محض دھمکیاں ہیں۔ ہم چوڑیاں پہن کر نہیں بیٹھیں گے۔ ہم آپ کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ جلسے کے دوران یہ کتوں کو نہیں کھلا رہے تھے بلکہ اپنا خوف بھلا رہے تھے۔
مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ جعلی حکومت پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں دباؤ ڈال رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کو بھی دیکھنا چاہیے۔ سیاست کے سارے طریقے جانتی ہوں۔ یہ کوئی خالہ جی کا گھر نہیں کہ آپ ضمنی الیکشن کا اعلان کریں گے تو تسلیم کر لیں گے۔
سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انھیں گزشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی نے اسی سلسلے میں خصوصی فون کیا تھا، میری پوری کوشش ہوگی کہ میں گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دوں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہم مسلم لیگ (ن) کی ہسٹری ہے، مشکل وقت کے باوجود نواز شریف کی قیادت میں ہم متحد ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کو دونوں ہاتھوں سے سلام پیش کرتی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول اور شہباز شریف ملاقات کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہے۔ اگر پی ڈی ایم استعفوں کا فیصلہ کرے گی تو شہباز شریف ساتھ ہوں گے۔ مفروضوں پر کوئی بات نہیں کروں گا۔ یہ مفروضوں پر اپنا بیانیہ زندہ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بارے میں ایک صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا دلچسپ جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کیا میاں صاحب کے صحت مند ہونے پر اعتراض ہے؟ کیا وہ پیزا نہیں کھا سکتے؟