اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت بچوں کی ترقی، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، ان کے وقار اور سلامتی کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مختلف پروگرامز شروع کئے ہیں،مختلف اقدامات کے ذریعے قانون کی حکمرانی اور معاشی انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں کووڈ 19 کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور اسی کے مطابق لوگوں پر اس کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے صوبائی حکومتوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہر ممکن مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یونیورسل چلڈرن ڈے 2020ء کے حوالے سے اپنے پیغام میں کیا۔ وزیراعظم عمرا ن خان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی برادری کے ساتھ مل کر ”یونیورسل چلڈرن ڈے“ 2020ء منا رہا ہے جو ہمیں آئین پاکستان، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیہ اور اقوام متحدہ کے کنونشن کے مطابق بچوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے عہد کی توثیق کا موقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچے کسی بھی قوم کا سب سے قیمتی وسائل اور اس کے مستقبل کی ضمانت ہوتے ہیں۔ حکومت پاکستان اپنے بچوں کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت بچوں کی ترقی، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، ان کے وقار اور سلامتی کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مختلف پروگرامز شروع کئے ہیں۔ بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق قومی کمیشن قائم کیا گیا ہے جو ان کے حقوق کی سورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ کمیشن میں دو بچوں کو بھی نمائندگی دی گئی ہے جن میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی شامل ہیں۔ لاپتہ اور اغوا شدہ بچوں کے تحفظ کے لئے ”زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ 2020“ کا نفاذ کیا گیا ہے جبکہ نو عمر بچوں کی نگہداشت اور تحفظ کے لئے ”جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018“ اور ”آئی سی ٹی چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2018“ بھی نافز کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کا منشور بھی بچوں کی صحت مند غذا، کھیل کے لئے دوستانہ ماحول، تعلیم کی فراہمی اور معذور بچوں کے لئے باہمی روابط کو فروغ دینے کی فراہمی کو جیسے مواقع فراہم کرتا ہے۔ موجودہ حکومت نے تمام بچوں کے لئے صحت کی دیکھ بھال، تعلیم کے طریقہ کار میں تبدیلی اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو ابھارنے جیسے پروگرام شروع کئے ہیں۔ مزید برآں سماجی تحفظ کے ڈھانچہ میں توسیع، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور آب و ہوا کی تبدیلی جیسے چیلنجز سے نمٹنا بھی حکومتی ترجیحات کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ لوگوں کی ضروریات کی دیکھ بھال کے لئے بھی نظام وضع کیا جا رہا ہے۔مختلف اقدامات کے ذریعے قانون کی حکمرانی اور معاشی انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ حکومت ملک میں کووڈ 19 کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور اسی کے مطابق لوگوں پر اس کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے صوبائی حکومتوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہر ممکن مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک فلاحی ریاست تشکیل دے رہی ہے جہاں تمام شہریوں کو شفافیت کی ضمانت دی جائے گی۔ حکومت کی دیگر ترجیحات کے ساتھ تشدد سے پاک معاشرے کی تشکیل اور بچوں سے بدسلوکی کا خاتمہ بھی اولین ترجیح ہے کیونکہ پاکستان کا مستقبل ہمارے بچوں کے ساتھ جڑا ہے۔ میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اپنے عہد کی توثیق کرتا ہوں تاکہ وہ معاشرے اور ریاست کے لئے تعمیری رکن اور اچھے شہری بن سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سرکاری تنظیمیں، سول سوسائٹی کے ادارے، انسانی حقوق گروپس، کارپوریٹ، سیکٹر اور بین الاقوامی شراکتی ادارے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوں گے، کسی بھی چیز کو بدلنا مشکل نہیں اور بہت جلد ہمارے بچے بھی اچھی پرورش، تحفظ اور دیگر مواقعوں سے محفوظ ہوں گے جیسے اس وقت ترقی یافتہ اقوام کے بچوں کو سہولیات دستیاب ہیں۔