اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک تیز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے جلسے شیڈول کے مطابق ہونگے، کورونا وائرس کی آڑ میں پابندی قبول نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آج پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں بلاول بھٹو اور اختر مینگل نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں ہم نے حکومت مخالف تحریک کے بنیادی اصول اور مقاصد وضع کئے۔
پی ڈی ایم سربراہ کا اجلاس میں کئے گئے فیصلوں بارے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے گلگت بلتستان انتخابات کو مسترد کر دیا ہے۔ ہم پارلیمنٹ کی بالا دستی چاہتے ہیں۔ گلگت بلتستان الیکشن میں ریاستی مشینری کا استعمال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھجوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ جھوٹے مقدمات قائم کرکے انتقام لیا جا رہا ہے۔ ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی کا اعتراف حکومت کے خلاف ایف آئی آر ہے۔ شبر زیدی نے بدعنوان لوگوں کی فہرست پیش کی تو عمران خان نے کہا کہ چھوڑ دو۔
سینیٹ اصلاحات بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ دھاندلی کے عادی ہیں، ان کا کیسے راستہ روکنا ہے؟ ابھی طریقہ کار نہیں بتائیں گے۔ حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ کچھ نکات پر اگلے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے گلگت بلتستان کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ 2018ء کی دھاندلی کا ری پلے تھا۔ ریاستی مشینری اور اداروں کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مانسہرہ: ضلعی انتظامیہ نے (ن) لیگ کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا
خیال رہے کہ ضلع مانسہرہ کی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا صورتحال کے پیش نظر مسلم لیگ (ن) کو جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ کورونا کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ہے۔
مسلم لیگ (ن) کل مانسہرہ میں جلسہ کر رہی ہے۔ اس جلسے سے مریم نواز شریف اور دیگر قائدین کا خطاب شیڈول ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر گزشتہ روز ہی جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
گزشتہ روز پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر اطلاعات کامران بنگشن کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہو چکی ہے۔ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں شرح اموات دو تھی جو اب بڑھ کر 25 تک پہنچ چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ این سی سی اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے تحت خیبر پختونخوا حکومت نے اکیس نومبر کا جلسہ ملتوی کر دیا ہے۔ اپوزیشن نے بھی درخواست ہے کہ وہ بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔
پی ڈی ایم کے ترجمان میاں افتخار حسین نے حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے نام پر حکومت مخالف تحریک نہیں روک سکتے۔ اپوزیشن کے جلسے جاری رہیں گے، کوئی بھی مذاکرات صرف پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہوں گے۔
ادھر ترجمان مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا اختیار ولی خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کل مانسہرہ سٹی میں جلسہ ہر صورت ہوگا۔ ہم جلسے کی منسوخی کے احکامات نہیں مانتے۔ سول بیوروکریسی عمران خان کی منشی نہ بنے۔ وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور وزرا درجنوں جلسے کر کے آئے ہیں۔ ہماری تیاری مکمل ہے، جلسے کو منسوخ نہیں کر سکتے۔