جسٹس (ر) جاوید اقبال کا نیب لاہور کا دورہ، اہم مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ لیا

Published On 25 August,2020 04:59 pm

لاہور: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئر مین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور آفس کا دورہ کیا، جہاں ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور نے انویسٹی گیشن ٹیموں کے ہمراہ میگا کرپشن کے مقدمات جن میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے افسران اور اہلکاران کیخلاف نجی ہوٹل کو شراب لائسنس کے اجرا کی تحقیقات میں ہونے والی پیشرفت، لیگی صدر شہباز شریف اور اہل خانہ کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ کے ریفرنس، نور الامین مینگل و سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کیخلاف لاہور ماسٹر پلان میں مبینہ تبدیلی کے کیس میں ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا۔

صوبائی وزیر پنجاب عبد العلیم خان کیخلاف جاری انکوائری ہونیوالی پیشرفت، سینئر صوبائی وزیر سبطین خان کیخلاف جاری تحقیقات، پی ٹی آئی کے ایم ایف پی اے ملک غضنفر عباس چھینہ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں ہونے والی پیشرفت، پی ٹی آئی کے ایم این ایے خسرو بختیار اور صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس، پی ٹی آئی کے رہنما ملک کرامت علی کھوکھر کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی شکایات اور صوبائی وزیر محنت پنجاب انصر مجید خان نیازی کیخلاف پنجاب ایمپلائزیشن سوشل سکیورٹی کے ادارہ میں بھرتیوں اور ٹرانسفر پوسٹنگ میں مبینہ کرپشن کے شکایات کے علاوہ دیگر اہم مقدمات میں ہونے والی اب تک کی پیشرفت پر مفصل بریفنگ دی گئی۔

چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تمام کیسز میں میرٹ کے مطابق اور برق رفتاری سے تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایات جاری کیں۔

چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے عزم کا اعادہ کیا گیا کہ نیب کا مقصد صرف اور صرف ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے، نیب تحقیقاتی ادارہ ہے جس کا سیاست سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں جبکہ نیب افسران کی مکمل وابستگی محض ملک و قوم کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اس عزم پر کار بند ہے کہ کرپٹ عناصر کو نا صرف کیفر کردار تک پہنچایا جائے بلکہ لوٹی گئی قومی دولت کی برآمدگی بھی ممکن بنائی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیب اپنے اپنے قیام سے تاحال 466 ارب روپے کی خطیر رقم ملزمان سے برآمد کروا کر قومی خزانے میں واپس جمع چکا ہے، کرپشن مقدمات کی پیروی میں صرف اور صرف کو فوقیت دی جائے۔ بدعنوان عناصر کیخلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا، انہوں نے قانونی معاملات میں مداخلت کے مرتکب اور قانون ہاتھ لینے والے عناصر کیخلاف تادیبی کارروائی کی ہدایات جاری کیں۔