اجمل وزیر کی مبینہ آڈیوٹیپ کامعاملہ، تحقیقات کیلئے3رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل

Last Updated On 14 July,2020 09:55 pm

پشاور: (دنیا نیوز) سابق مشیر اطلاعات اجمل وزیر کی مبینہ آڈیو ٹیپ کے معاملےکی تحقیقات کیلئے تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔

تین رکنی کمیٹی کیس کو ایف آئی اے یا اینٹی کرپشن کو ارسال کرنے کا فیصلہ کریگی۔ کابینہ اجلاس میں منظوری کے بعد کمیٹی کی جانب سے باقاعدہ کام شروع کردیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے یہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی صاحبزادہ سعید احمد کی سربراہی میں قائم کی ہے جس میں ریٹائرڈ جج اور ریٹائرڈ گریڈ 20 کا پولیس آفیسر بھی شامل ہے۔

ادھر اجمل وزیر کی برطرفی کے معاملے پروزیراعلیٰ کو بھیجی گئی محکمہ اطلاعات کی ابتدائی رپورٹ دنیا نیوز کو موصول ہو گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اشتہارحکومتی طریقہ کار، قانون اور پالیسی کے تحت ایجنسی کو دیا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اشتہار حاصل کرنے میں 7 ایجنیسوں نے دلچسپی لی تاہم اشتہار دینے کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا۔ وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کے زیر صدارت اشتہار دینے کے لیے سٹیئرنگ کمیٹی کی دو میٹنگز ہوئی تھیں۔ اجلاس میں صوبائی سیکریڑی صحت، سیکرٹری اطلاعات اور ڈی جی اطلاعات بھی شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: اجمل وزیر کی مبینہ آڈیو ٹیپ کا فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ

یاد رہے کہ گزشتہ روز اجمل وزیر کی مبینہ آڈیو ٹیپ کو فرانزک ٹیسٹ کے لئے ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے صوبائی چیف سیکرٹری کاظم نیاز کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ چیف سیکرٹری وزیراعلیٰ کو ایک سمری تیار کرکے ارسال کریں گے جس میں مبینہ معاملہ کی تحقیقات کسی ایک ادارے سے کرانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

صوبائی معاون خصوصی بلدیات اور مشیر اطلاعات کامران بنگش کے مطابق چیف سیکرٹری کسی کابینہ رکن کے خلاف انکوائری کا مجاز نہیں ہے۔ چیف سیکرٹری سمری تیار کرکے وزیراعلی کو منظوری کے لئے بھجوائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اشتہارات میں کمیشن لینے کا الزام، اجمل وزیر مشیر اطلاعات کے عہدے سے فارغ

خیال رہے کہ اشتہارات میں کمیشن لینے کے الزام میں گزشتہ دنوں اجمل وزیر کو مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اب معاون خصوصی کامران بنگش کو مشیر اطلاعات کی اضافی ذمہ داری دیدی گئی ہے۔

اجمل وزیر اور اشتہارات کی کمپنی کے مالک کے درمیان مبینہ گفتگو ہوئی جس میں جی ایس ٹی اور ٹیکسز میں چھوٹ سے متعلق بات چیت کی گئی۔

مالک کمپنی نے کہا کہ جی ایس ٹی کتنا ہوتا ہے؟ ہر صوبے کا جی ایس ٹی الگ ہوتا ہے؟ جس پر اجمل وزیر نے کہا کہ آپ نے اس دن کہا کہ 2 فیصد ٹیکس کٹے گا۔

مالک کمپنی نے کہا اشتہارات کا پورا میڈیا پلان بنایا ہوا ہے، 2 نہیں سر 10 فیصد دوں گا، جی ایس ٹی نہیں کٹے گا تو میں زیادہ دوں گا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے اجمل وزیر کی مبینہ آڈیو لیک کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کر دی تھی۔ انہوں نے فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات بھی دیئے تھے۔ واضح رہے کہ 3 مارچ 2020 کو وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کو ان کے عہدے سے ہٹا کر اجمل وزیر کو یہ قلمدان سونپا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: میرے خلاف سازش ہوئی، الزامات کا سامنا کروں گا: اجمل وزیر

مبینہ آڈیو سکینڈل کا شکار بننے والے اجمل وزیر نے کہا ہے کہ میرے خلاف سازش ہوئی، سازشوں نے راستہ روکنے کے لیے گھٹیا طریقہ اپنایا۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کا قائل ہوں الزامات پر سامنا کروں گا۔ مختلف اجلاسوں اور بریفنگز کو ایڈٹ کرکے من گھڑت آڈیو تیار کرائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ مبینہ آڈیو ٹیپ کو ایک جگہ سے کاٹ دوسرے سرے کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔ آڈیو کو ایڈٹ کرکے پیش کیا گیا ہے، جس بنیاد پر یہ آڈیو بنائی گئی ہے وہ اس اشہاری کمپنی کی فہرست ہے جو ٹی وی چینل کو ملنا تھا۔ اطلاعات کے رولز کے مطابق سٹیرنگ کمیٹی کا چیئرمین اطلاعات کا وزیر ہوتا ہے، سٹیرنگ کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے جس کی صدارت وزیر صحت نے کی تھی۔

سابق مشیر اطلاعات اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ جس معاملے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اس سے میرا تعلق نہیں، اشتہار محکمہ صحت کا تھا۔ چیئرمین وزیر صحت ہوتا ہے۔ میں کمیٹی میں اعزازی ممبر تھا۔ فیصلے کا اختیار ہی نہیں تھا۔