لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کراچی طیارہ حادثے کی رپورٹ بائیس جون کو پبلک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیٹا اور وائس باکس مل چکے، ابھی تک کسی پر ذمہ داری نہیں ڈالی گئی، جلد از جلد انکوائری مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ انکوائری رپورٹ سے پہلے کسی کا دل نہ دکھایا جائے۔ انویسٹی گیشن بورڈ میں ذمہ دار افسران انکوائری کر رہے ہیں۔
غلام سرور خان نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والے ایئرکرافٹ اور انجن بارے الگ الگ انکوائری کی جا رہی ہے۔ ابھی تک کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہوا۔ پائلٹ سجاد گل کا 25 سالہ ریکارڈ ہے، اس دوران ان سے کبھی کوئی کوتاہی نہیں ہوئی۔ انکوائری رپورٹ آنے سے پہلے کسی قسم کی رائے دینا مناسب نہیں ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھ سے استعفیٰ مانگا گیا اور نہ ہی مطالبہ کیا گیا۔ انکوائری رپورٹ میں پتا چلے گا کہ غلطی کس کی تھی، اس کے بعد ہی ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ طیارہ حادثہ پر سب کو بڑا افسوس ہے۔ طیارے میں عملے سمیت 99 افراد سوار تھے۔ ابتدائی انکوائری رپورٹ 22 جون کو پبلک کر دیں گے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہر شہید کے لواحقین کو 10، 10 لاکھ روپے پہنچا دیئے گئے ہیں۔ جس گلی میں طیارے کا حادثہ پیش آیا وہاں گھروں میں کام کرنے والی تین بچیاں جھلس گئی تھیں، ان میں سے ایک جاں بحق ہو چکی ہے، ان کے لواحقین کو بھی معاوضہ دیا جائے گا۔