ننکانہ صاحب: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ طیارہ حادثہ کی وجہ سے عید کی خوشیاں مانند پڑ گئیں جس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی، حکومت پانچ سالہ آئینی مدت پوری کریگی۔
ننکانہ صاحب میں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے اپنی رہائش گاہ پر نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال بعد حکومت نہیں حکومت کے کام بولیں گے، مشکل وقت میں سب کو قربانی دینا ہوگی، کورونا وائرس کے سامنے ساری دنیا کی ٹیکنالوجی ناکام ہوگئی ہے۔ ہم نے کورونا وائرس سے بچاؤ کا سامان خود بنانا شروع کر دیا ہے۔ پاکستان میں کورونا کی وجہ سے تہواروں پر پابندی نہیں لگائی گئی تاہم عید کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے جس نے کبھی بھی اپنا کام بند نہیں کیا۔ بلوچستان میں دو افسوسناک واقعے پیش آئے جس میں فوج کے جوانوں پر حملے کیے گئے۔ ان واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہوسکتے ہیں۔ بلوچستان میں بیرونی مداخلت کے خلاف آواز بلند کرینگے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، کشمیریوں پر مظالم کے خلاف عالمی سطح پر بھرپور آواز بلند کی۔ افغان طالبان نے بھارت کے خلاف کارروائیاں کا اعلان کیا ہے۔ اسلامی ممالک نے بھی کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی۔
بابا گورونانک یونیورسٹی کے حوالے سے اعجاز شاہ نے کہا کہ تین سال میں اسے مکمل کرلی جائے گی، یونیورسٹی کی چار دیواری کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔ گورونانک یونیورسٹی کیلئے اگلے سال ایک ارب روپے کے فنڈ ملنے کی توقع ہے۔ ننکانہ صاحب میں عالمی معیار کا 200 بیڈ کا ہسپتال بھی بنایا جائے گا-