اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے کورونا وائرس سے متعلق عالمی سطح پر پیدا ہونیوالی صورتحال پر بات چیت کی ہے۔
عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان گفتگو میں کورونا وائرس کے معاملے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم نے امریکا میں کورونا وبا سے ہونے والی اموات پر اظہار افسوس بھی کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو پاکستان میں کورونا پھیلاؤ کو روکنے کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ ہمیں وبائی صورتحال کیساتھ ساتھ دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔ ہم نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے ساتھ ساتھ غربا کو بھی بھوک سے بچانا ہے۔
دونوں لیڈروں نے کورونا وائرس کی عالمی صورتحال اور درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا جبکہ اس کے عالمی معیشت پر اثرات اور تدارک کے حوالے سے بھی بات کی۔ دونوں رہنمائوں نے علاقائی امور اور باہمی تعلقات مضبوط بنانے اور پاک امریکا تعلقات کے فروغ کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔
وزیراعظم کے قرضوں میں سہولت کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سے پاکستان کو مالی مشکلات میں قابو پانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے امریکی صدر کو بتایا کہ پاکستانی حکومت متاثرہ افراد کی مدد کے لیے 8 ارب ڈالر کے پیکج کو استعمال کر رہی ہے۔ آئی ایم ایف اور دیگر فورمز پر حمایت کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشکور ہیں۔
اس موقع پر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کورونا صورتحال میں امریکی اقدامات کی حمایت کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے ٹیسٹوں کے لیے جدید مشینیں بھجوانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو وینٹی لیٹر دینے کیساتھ ساتھ معاشی اور وبا کے خلاف اقدامات میں تعاون جاری رکھیں گے۔ عمران خان نے امریکی صدر کی پیشکش کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے افغان مسئلہ کو پرامن مذاکرات کے ذریعہ حل پر زور دیتے ہوئے اس معاملے پر پاکستان کے موقف کو دہرایا اور کہا کہ پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا۔