لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان بھر میں کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 10076 ہو چکی ہے جبکہ 212 افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک ملک بھر میں 118020 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 5637 افراد کا طبی معائنہ کیا گیا، 327 نئے کیس سامنے آئے جبکہ 3 اموات رپورٹ ہوئیں۔
صوبہ پنجاب کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں روز بروز اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ صوبے بھر میں کورونا وائرس کے 4328 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔
دیگر صوبوں کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ میں 3373، اسلام آباد میں 194، بلوچستان میں 495، خیبر پختونخوا میں 1345، گلگت بلتستان میں 290 جبکہ آزاد کشمیر میں 51 کنفرم مریض ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق صوبہ سندھ میں 69، صوبہ پنجاب میں 51، اسلام آباد میں 3، بلوچستان میں 6، خیبر پختونخوا میں 80 اور گلگت بلتستان میں 3 اموات رپورٹ ہو چکی ہیں تاہم آزاد کشمیر سے ابھی تک ہوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
صوبہ پنجاب کی صورتحال
صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 4328 تک پہنچ گئی ہے۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق زائرین سینٹر سے 768، رائے ونڈ سے منسلک 1883 افراد، 1683 عام شہری اور 97 قیدی اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔
صوبہ سندھ کی صورتحال
صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 320 کیسز اور 3 اموات رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ اس وبا میں مبتلا افراد کی 3 ہزار 373 تک پہنچ چکی ہے۔ صوبے میں ٹیسٹ کیے گئے افراد کی تعداد کی تعداد 30 ہزار 346 ہو گئی ہے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید تین افراد کا انتقال ہوا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 69 ہو گئی ہے۔ صوبے میں صحت یاب افراد کی تعداد 715 ہو چکی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 50 افراد صحتیاب ہوئے۔
اسلام آباد کی صورتحال
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مزید 9 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 194 تک پہنچ گئی ہے۔
لاہور میں 40 نئے کیس سامنے آنے سے مریضوں کی تعداد 698 ہو گئی
لاہور شہر میں کورونا وائرس سے اموات بڑھنے لگی ہیں۔ جناح ہسپتال میں سٹاف نرس کی والدہ 73 سالہ خاتون جاں بحق ہوگئیں۔ لاہور میں 40 نئے کیس سامنے آنے سے مریضوں کی تعداد 698 ریکارڈ کی گئی۔ صوبہ بھر میں مزید 103 کیس رپورٹ ہونے پر تعداد 4 ہزار 331 ہو گئی۔ ترجمان محکمہ صحت کے مطابق ایکسپو سینٹر میں 241، میو ہسپتال میں 142، سروسز میں 24، پی کے ایل آئی میں 21، رائے ونڈ سے منسلک 1883 افراد، مزنگ میں 7 مریض زیر علاج، 778 زائرین، 1683 عام شہری اور 97 قیدی کورونا وائرس کا شکار ہوئے۔
صحت کی مشکلات اور کورونا پھیلاؤ کا مسلسل جائزہ لینے کی ضرورت ہے، آرمی چیف
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے اقتصادی، صحت اور سماجی اثرات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ پاک فوج قومی اداروں کیساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا دورہ کیا جہاں لیفٹنینٹ جنرل حمود الزمان نے ان کا استقبال کیا۔
آرمی چیف کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں ڈی جی آپریشنز اینڈ پلاننگ میجر جنرل آصف محمود نے قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں اور عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی اور وبا کے اثرات پر قابو کیلئے سول انتظامیہ کیساتھ تعاون سے آگاہ کیا گیا جبکہ ٹیسٹ، ٹریس اور قرنطینہ کیلئے قومی حکمت عملی سے متعلق بتایا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج تمام قومی اداروں کے ساتھ مل کر عوام کی سہولت کے لیے تعاون جاری رکھے گی۔
آرمی چیف نے کورونا وبا سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل اور کم وقت کے باوجود اس قومی ادارے کی کارکردگی بہترین رہی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ سول، ملٹری مربوط روابط کیلئے این سی او سی کا کردار لائق تحسین ہے۔ تاہم وبا کے اقتصادی، صحت اور سماجی اثرات کا جائزہ ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج قومی اداروں کیساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔ رمضان المبارک کے اہم موقع پر بھی کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کیلئے تعاون جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کے بہترین استعمال سے معاشی اور سماجی مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ صحت کی مشکلات اور کورونا پھیلاؤ کے رسک کا مسلسل جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ پاک فوج مشکل کی گھڑی خاص طور پررمضان المبارک میں عوام کو سہولت کے لیے کام کرتی رہے گی۔
وزیراعظم عمران خان کا کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آ گیا، ذاتی معالج کی تصدیق
عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ وزیراعظم کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز براہ راست پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ فیصل ایدھی کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد بحیثیت ذمہ دار شہری، وزیراعظم عمران خان بھی اپنا کورونا ٹیسٹ کروائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ایک شخص سے ملاقات ہوئی جن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، بطور ذمہ دار شہری مجھے یہ جان کر خوشی ہے کہ ہمارے مشورے اور اپنی رضامندی کیساتھ وزیراعظم اپنا کورونا ٹیسٹ کروائیں گے۔
تاہم بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کے کورونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ بارے معاون خصوصی زلفی بخاری اور ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل کے متنازع بیانات سامنے آئے تھے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کی جانب سے کورونا ٹیسٹ کیلئے سیمپل لیے جانے کا بیان سامنے آیا جبکہ معاون خصوصی زلفی بخاری نے رپورٹ آنے کا دعویٰ کر دیا۔
زلفی بخاری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ رپورٹ منفی آ گئی ہے، وزیراعظم کو مجھ سمیت کسی کو بھی مفت مشورے دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
جبکہ ڈاکٹر فیصل سلطان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ کیلئے سیمپل لے کر اسے لیبارٹری کو ارسال کر دیا ہے۔ ٹیسٹ رپورٹ آنے میں کچھ گھنٹے درکار ہوتے ہیں، جیسے ہی وزیراعظم کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ آئے گی اسے جاری کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ڈاکٹر کی ہدایت پر آئیسولیشن میں چلے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ اس وقت اسلام آباد میں مقیم ہیں۔
فیصل ایدھی کا کہنا تھا ڈاکٹرز کے مطابق 10 سے 15 روز کے دوران کورونا کا شکار ہوا، بدھ کو بخار اور سر درد کی شکایت ہوئی، 3 روز تک یہی علامات رہیں، کل ٹیسٹ کرایا تھا، اب بظاہر کوئی علامت موجود نہیں لیکن ٹیسٹ مثبت آیا، ایک ہفتے تک سیلف آئسیولیشن میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے کچھ روز قبل وزیراعظم سے ملاقات کر کے انہیں وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈز کے لئے ایک کروڑ روپے کا چیک پیش کیا تھا۔