اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری مداخلت نہیں کرتی ایسے واقعات نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے لیے بھی تباہ کن ہوں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے مذہبی فسادات پر عالمی برادری کو مداخلت کا کہتے ہوئے پیش گوئی کردی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹس میں عمران خان نے بھارت میں پیش آنے والے واقعات کی تصاویر شیئر کیں اور لکھا کہ میں یہ پیش گوئی کر رہا ہوں کہ جب تک عالمی برادری مداخلت نہیں کرتی ایسے واقعات نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے لیے بھی تباہ کن ہوں گے۔
In Delhi carnage of Muslims, state-sponsored terror through police & RSS gangs is going to lead to radicalisation of the 200 mn Indian Muslims just as the Kashmiri youth has been radicalised through the oppression of Indian Occupation forces & deaths of almost 100,000 Kashmiris. pic.twitter.com/ybhZrdVhne
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 29, 2020
ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں مسلمانوں کا قتل عام، پولیس اور آر ایس ایس گینگز کے ذریعے ریاست کی سرپرستی میں دہشتگردی 20 کروڑ بھارتی مسلمانوں کو اسی طرح شدت پسندی کی طرف لے جارہی ہے جیسے بھارتی قابض فورسز نے کشمیریوں کو شدت پسندی کی طرف دھکیلا۔
I have been predicting that unless the international community intervenes these developments will have disastrous consequences not only for the region but eventually for the world also. pic.twitter.com/yG1bGfynFC
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 29, 2020
ٹویٹر پر وزیراعظم نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بھارتی قابض فوج نے مظالم کے ذریعے کشمیریوں کو بنیاد پرستی کی طرف دھکیلا اور تقریباً ایک لاکھ کشمیریوں کو موت کی نیند سلا دیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان عالمی برادری کو مسلسل مودی سرکار کے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف مذموم مقاصد سے آگاہ کرتے آرہے ہیں اور انہیں روکنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔
28 فروری کو بھی وزیر اعظم عمران خان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مودی سرکار کے بارے میں نسل پرست اور فسطائی ہونے کی حقیقت تسلیم کرے اور اس کا راستہ روکے۔
Images coming out of Muslim homes & businesses being burnt, Muslims being beaten & killed, mosques & graveyards being burnt & desecrated are similar to Jews fleeing the pogrom in Nazi Germany. The world must accept this brutal reality of the Modi fascist racist regime & stop it.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 28, 2020
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ مسلمانوں کے جلتے گھروں، دکانوں، عبادت گاہوں اور قبرستانوں کے مناظر اور اسلام کے نام لیواؤں پر تشدد اور ان کے قتل کی تصاویر نازیوں کی بربریت سے زندہ بچ نکلنے والے یہودیوں کی تصاویر سے ملتی جلتی ہیں۔
As I have stating repeatedly, Modi s Hindu Supremacist agenda is akin to the Nazi pogrom of Jews in the 1930s while the major powers appeased Hitler. Modi conducted pogrom against Muslims in Gujarat as CM & now we are seeing the same in New Delhi.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 28, 2020
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں مسلسل کہہ رہا ہوں کہ ہندو بالادستی کا مودی کا ایجنڈا 1930 میں نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کے قتل عام کی طرز پر خونریزی کا منصوبہ ہے، جب تمام بڑی طاقتوں نے ہٹلر کی خوشامد کی۔
ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے بطور وزیر اعلیٰ، گجرات میں مسلمانوں کا نہایت منظم قتل عام کیا اور آج وہی سلسلہ دہلی میں دہرایا جارہا ہے۔
Priya Gopal, Lecturer at Cambridge Uni likens attack on Muslims, their mosques, homes & businesses in New Delhi to the pogrom of Jews carried out by the Nazis, esp in 1938 - the Kristallnacht (Night of Broken Glass) when Nazis attacked Jews, their synagogues, homes, businesses. pic.twitter.com/DqSgDZhWgq
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 28, 2020
واضح رہے کہ بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف دسمبر 2019 سے ہی مظاہرے جاری ہیں تاہم گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے بھارتی دورے کے دوران 24 فروری کو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اچانک یہ مظاہرے مذہبی فسادات کی صورت اختیار کر گئے تھے۔
مذہبی فسادات اس وقت شروع ہوئے جب ہزاروں افراد نے نئی دہلی میں متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہروں کے دوران ہونے والے مذہبی فسادات میں اب تک 42 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔