لاہور: (دنیا نیوز) وزیر جنگلی حیات اسد کھوکھر نے سفاری پارک واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 7 ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔
صوبائی وزیر اسد کھوکھر کا کہنا ہے کہ واقعہ معطل ملازمین کی غفلت سے پیش آیا۔ اسد کھوکھر نے شیر سفاری کا وزٹ بھی کیا اور وہاں پر کیمرہ نہ ہونے پر انتظامیہ پر برہم ہوئے۔ کچھ دن قبل پیش آنے والے افسوسناک واقعہ سے صوبائی وزیر کو مکمل طور پر آگاہ کیا گیا۔
وزیر وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ مزید جو لوگ اس واقعے میں ملوث نظر آئیں گے ان کو بھی معطل کر دیا جائے گا تاکہ آئندہ کے بعد ایسا کوئی معاملہ سامنے نہ آ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: سفاری پارک میں شیروں کا حملہ، 18 سالہ نوجوان جاں بحق
خیال رہے کہ گزشتہ روز سفاری پارک لاہور میں شیروں کے حملے سے 18 سالہ نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔ منظر عام پر آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں اس نوجوان کو شیروں کے جنگلے میں دیکھا جا سکتا ہے۔ 18 سالہ محمد بلال مبینہ طور پر شیروں کے پنجرے میں داخل ہوا۔ پنجرے میں اس وقت 6 شیر تھے، جنہوں نے اس پر حملہ کر دیا۔
سفاری پارک انتظامیہ کا موقف ہے کہ نوجوان ذہنی طور پر معذور تھا جو گھاس کاٹنے کے لیے پنجرے میں داخل ہوا۔ انتظامیہ نے صبح کے اوقات میں انسانی اعضا پنجرے سے نکالے۔
نوجوان 2 روز سے غائب تھا۔ آج اس کی باقیات سے ہلاکت کی شناخت کی گئی۔ دنیا نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔
سفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹر چودھری شفقت علی کے مطابق نوجوان سفاری پارک کا جنگلا عبور کرکے اندر داخل ہوا اور شیروں کی خوراک بن گیا۔
ذرائع کے مطابق شیروں کا جنگلا اندر سے 18 فٹ اور باہر سے 12 فٹ اونچا ہے، اوپر خاردار تار بھی ہیں، اتنا بلند جنگلا پھلانگ کر باآسانی اندر جانا ممکن نہیں ہے۔
ادھر نوجوان کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے سفاری پارک میں توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ اس سے قبل بھی ان کے عزیز کی لاش یہاں سے ملی تھی۔
ن لیگ کے ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر نے کہا ہے کہ نوجوان کی ہلاکت انتظامیہ کی غفلت سے ہوئی۔ ہم لواحقین کے ساتھ ہیں، مقدمہ درج کرائیں گے۔ ادھر نوجوان کے لواحقین نے قانونی کارروئی کے لیے تھانہ رائے ونڈ میں پولیس کو درخواست جمع کروا دی ہے۔ پولیس اور فرانرک ایجنسی نے نوجوان کی باقیات تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔