لاہور: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو نے رانا ثناء اللہ کو 6 مارچ جبکہ میاں جاوید لطیف کو 13 مارچ کو طلب کرلیا۔ لیگی رہنماؤں کو نیب کی طلبی کے نوٹس موصول ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق نیب تفتیشی ٹیم نے رانا ثناء اللہ کو عدم تعاون اور سوالوں کے نامکمل جوا ب دینے پر دوبارہ طلب کیا ہے، لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نیب ترمیمی آرڈیننس کی آڑ میں تفتیشی ٹیم سے مکمل تعاون نہیں کر رہے، لیگی رہنما نیب ٹیم کے سامنے با ضد ہیں کہ ان کے پراپرٹی کا تخمینہ خریداری کے وقت کے ڈی سی ریٹ کے مطابق لگایا جائے۔
ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے رانا ثناء اللہ کے دیگر بیانات کی روشنی میں ان کے داماد اور دیگر اہل خانہ کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر نیب کی ٹیم کو کیس کی کارروائی آگے بڑھانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ راناثناء اللہ کو جب بھی نیب میں طلب کیا گیا ہے وہ مختلف جواز پیش کر کے سوالوں کے جوابات نہیں دیتے۔
ذرائع کے مطابق میاں جاوید لطیف بھی مسلسل نیب ترمیمی آرڈیننس کا سہارا لے کر تفتیشی ٹیم سے تعاون نہیں کر رہے، لیگی ایم این اے سے جتنی بار بھی سوالوں کے جوابات اور تفصیلات مانگی گئی ہیں وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔