لاہور: (دنیا نیوز) چینی،آٹا مہنگا ہونے پر وزیراعظم نے اپنی حکومت کی کوتاہی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ چینی اور آٹا جو مہنگا ہوا ہے اس میں ہماری کوتاہی ہے۔ جانتے ہیں کس نے مہنگائی کر کے فائدہ اٹھایا ہے۔ سب پتہ چل گیا ہے۔ مہینوں اور سالوں میں پاکستان تبدیل ہو گا۔ سسٹم بھی تبدیل ہو گا۔ عدل اور انصاف ملے گا۔ قانون کی حکمرانی ہو گی۔
صحت سہولت کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کبھی ایشین ٹائیگر بنانے کا نہیں کہا تھا۔ میں نے کہا تھا مدینہ کی ریاست کے اصول اپنائیں گے۔ مدینہ کی ریاست کا اصول ریاست کمزورطبقے کی ذمہ داری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب اللہ کی مخلوق کی خدمت کرتے ہیں تو زندگی بدل جاتی ہے، میوہسپتال میں کینسرکے مریض کی مایوسی کودیکھ کرشوکت خانم بنایا، میوہسپتال میں غریب آدمی کودیکھ کرشوکت خانم بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ غریب لوگ سرکاری ہسپتالوں میں علاج کرواتے ہیں جبکہ زیادہ مالدار لوگ اپنے علاج کے لیے لندن چلے جاتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جو آج ہیلتھ کارڈ تقسیم کیے گئے ہیں، پورے پنجاب میں 72 لاکھ لوگوں کو صحت کارڈ ملیں گے، یہ سفر مدینہ کی ریاست کے اصولوں کا سفر ہے۔ ہر سال غریبوں کو سہولتیں دیں گے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے عوام میں ہیلتھ کارڈ سسٹم کی وجہ سے دو تہائی اکثریت ملی۔ تین چار سال تک مدینہ کی ریاست کو بھی مشکلات تھی۔ ہم نے سب سے پہلے کمزور طبقے کو اٹھانا ہے۔ ہم فلاحی ریاست کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
تقریب کے دوران مہنگائی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ روپیہ جب بھی گرے گا تو باہر سے چیزیں منگوائیں گے تو اشیائے خورو نوش مہنگی ہوں گی۔ ہماری حکومت آئی تو تجارتی خسارہ بہت زیادہ تھا۔ حکومت ملی تو 60 ارب ڈالر کی چیزیں درآمد کر رہے تھے۔ اسی وجہ سے روپیہ گرا۔ اسی وجہ سے جو چیزیں باہر آئیں اس وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کھانے پینے کی جو چیزیں مہنگی ہوئی ہیں، چینی اور آٹا جو مہنگا ہوا ہے اس میں ہماری کوتاہی ہے۔ اس پر پوری تحقیق ہو رہی ہے۔ جانتے ہیں کس نے مہنگائی کر کے فائدہ اٹھایا ہے۔ سب پتہ چل گیا ہے۔ مہنگائی کر کے پیسہ بنانے والوں کو چھوڑیں گے نہیں۔ سسٹم ایسا بنائیں گے جس سے پتہ چل سکے کس چیز کس وقت ضرورت ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ پاکستان عظیم ملک بنے گا۔ اللہ نے ملک کو بہت ساری نعمتیں دی ہیں، اقتدار میں آنے سے پہلے مجھے نہیں پتہ تھا۔ مہینوں اور سالوں میں پاکستان تبدیل ہو گا۔ سسٹم بھی تبدیل ہو گا۔ عدل اور انصاف ملے گا۔ قانون کی حکمرانی ہو گی۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ملتان کارڈیالوجی کی توسیع کی جارہی ہے۔ مظفرگڑھ میں طیب اردوان ہسپتال آخری مراحل میں ہے، راجن پور،لیہ،سیالکوٹ،بہاولپورمدراینڈ چائلڈ ہسپتال تعمیرکیے جائیں گے۔ گوجرانوالہ میں چلڈرن ہسپتال بھی بنایا جارہا ہے، 375ایمبولینس کے لیے فنڈزجاری کیے جاچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہورمیں پی آئی سی ٹوبنایا جارہا ہے، پی آئی سی ٹو لاہورمیں چالیس سال بعد بنایا جارہا ہے، محکمہ صحت میں مالی مشکلات کے باوجود 28 ہزارلوگوں کوبھرتی کیا گیا۔ صحت کارڈ سے پنجاب کے 36اضلاع کومفت علاج کی سہولت میسرہوگی۔
سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا اہل پنجاب کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
اس موقع پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ شکرہے خدا کا ایسا وزیراعظم آیا ہے جو اپنی نہیں غریب کی زندگی کوبہتربنانا چاہتا ہے، چیف منسٹرپنجاب نے بھرپورسپورٹ کی۔ لاہورکے ہسپتالوں کی حالت کوبہتربنایا جارہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ لوگ صحت کارڈ سے مستفید ہوچکے ہیں، سترہزارمعذورافراد کوبھی کارڈ دیئے جارہے ہیں۔ عام آدمی کی زندگی میں بہتری حکومت کی ترجیح ہے، 48لاکھ صحت سہولت کارڈ تقسیم کردیئے گئے ہیں، مارچ کے آخرتک پورے لاہورشہرمیں کارڈ تقسیم کردیئے جائیں گے۔
صحت کارڈ تقریب سے خطاب کرنے سے قبل وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات کی۔
وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ اشیاء خوردونوش کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔ ہماری اولین ترجیح ہے کہ قانون کی عملدار ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اہم ملاقات کی، ملاقات کے دوران نے پنجاب حکومت کو ذخیرہ اندوزوں اور ملاوٹ مافیا کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کو ارزاں نرخوں پر اشیاء خوردونوش کی فراہمی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے یوٹیلیٹی سٹورز پر 15 ارب کا پیکیج دیا ہے۔ آٹا اور چینی کی سرکاری قیمتوں پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اشیاء خوردونوش کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔وزیراعظم کی وزیراعلی کو ہدایت
وزیراعظم کی سیف سٹی آفس آمد، عمران خان کو سیف سٹی ٹیکنالوجی سے متعلق بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے پولیس خدمت مرکز کے گلوبل پورٹل کا اجرا کر دیا۔
عمران خان کا سیف سٹی اتھارٹی، دائرہ کار، کارکردگی اور پولیس خدمت مرکز کے گلوبل پورٹل کے اجراء پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گلوبل پورٹل کے اجراء سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت میسر ہوگی اور ان کا اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اعتماد بحال ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گلوبل پورٹل کا اجرا پولیس کا قابل تحسین اور متاثر کن اقدام ہے۔ ترجیح ہے کہ ملک میں امن و امان اور قانون کی عملداری ہر صورت ممکن بنائی جائے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو جب تک محفوظ ماحول فراہم نہیں ہوگا وہ سرمایہ کاری کرنے میں دقت محسوس کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ معیشت کی ترقی امن و امان کی بہتر صورتحال اور قانون کی عمل داری سے منسلک ہے، دولت کی پیداوار (وویلتھ کریئیشن) کی بدولت ہی ملکی معیشت ترقی کرے گی۔ ہماری اولین ترجیح ہے کہ قانون کی عملدار ہے۔