اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کی رفتار میں معمولی کمی آئی ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے بتایا کہ کچھ چینی شہری پندرہ دنوں کیلئے اپنے ملک گئے تھے، وہ واپس نہیں آئے، تاہم اب فلائٹس بحال ہیں اور لوگ آہستہ آہستہ واپس آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون پر وزارت ریلوے اور منصوبہ بندی پر مل کر پلاننگ کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم سب سے زیادہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات پر زور دے رہے ہیں۔ چینی اور آٹے کے بحران پر پی ایف آئی اے کی رپورٹ مرتب ہو رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاور سیکٹر نے ایک سو انیس ارب روپے سے زیادہ ریکور کیے ہیں۔ وزیراعظم کی ہدایت پر 2021ء سے 23 تک نیشنل گروتھ سٹریٹیجی بنانے اور پراجیکٹ ڈویلپمنٹ، مانیٹرنگ اینڈ ایویلیو ایشن سسٹم کی ری سٹرکچرنگ کرنے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جاری منصوبوں پر مانیٹرنگ انتہائی کمزور ہے۔ منصوبوں پر 6 ماہ کے اندر مانیٹرنگ بڑھائیں گے۔ نیشنل اکنامک کونسل کی ایک کمیٹی بنانے کی تجویز ہے جس میں صوبے بھی ہوں جو ایس ڈی جیز کی مانیٹرنگ کریں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ری سٹرکچرنگ کریں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ ری وائٹلائزیشن سٹریٹیجی کے تحت پلاننگ کمیشن کا نیا پلان بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سی پیک پر سائنس اور ٹیکنالوجی کا نیا جوائنٹ ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں۔ 2020ء میں گوادر ایکسپو کے ذریعے سی پیک میں تھرڈ پارٹی کی شمولیت کیلئے فریم ورک بنایا جائیگا۔