اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا بھارت میں مودی کے جمہوری دشمن نظریے کے تسلط کا اعتراف کر رہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے معروف جریدے دا اکانومسٹ کے سرورق کی تصویر کا اشتراک کیا جس میں ’عدم برداشت والا بھارت‘ کی سرخی سے مضمون لکھا گیا ہے جس کے ذیل میں کہا گیا ہے کہ مودی کیسے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
The world is now acknowledging the anti-democratic and fascist ideology being imposed in IOJK and in India. This is the biggest threat to regional peace and stability. Already 8 million Kashmiris & Muslims in India are suffering because of Modi s fascist policies. pic.twitter.com/9e2rJonZUB
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 25, 2020
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا اب تسلیم کررہی ہے کہ مودی حکومت بھارت اور مقبوضہ جموں کشمیر میں جمہوریت مخالف اور فسطائی نظریے کو مسلط کر رہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مودی کا رویہ علاقائی امن و استحکام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے، جبکہ 80 لاکھ کشمیری اور بھارت میں بسنے والے مسلمان پہلے ہی مودی کی سفاک پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
اس سے قبل بھی وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ پوری قوم 5 فروری کو مقبوضہ کشمیر کی عوام سے یکجہتی کیلئے گھروں سے باہر نکلے۔
I want Pakistanis at home and abroad to come out on 5th Feb in support of the 8 million Kashmiris who have been besieged by 900k Indian soldiers for almost 6 months by the fascist racist Modi regime
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 24, 2020
ان کا کہنا تھا کہ چاہتا ہوں کہ تمام پاکستانی خواہ وہ ملک میں رہتے ہوں یا بیرون ملک، 80 لاکھ کشمیریوں، جنہیں سفاک نسل پرست مودی سرکار کے 9 لاکھ فوجیوں نے تقریباً 6 ماہ سے سخت محاصرے میں جکڑ رکھا ہے، کی حمایت میں 5 فروری کو گھروں سے نکلیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک انٹرویو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر دنیا کے سامنے اپنے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی اور جگہ جنگ کے ایسے خطرات نہیں جیسے کشمیر میں ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان متنازع علاقے (مقبوضہ کشمیر) کی صورتحال پر ہمیں بہت تشویش ہے۔ اس کے علاوہ شہریت قوانین کی وجہ سے کروڑوں مسلمانوں کو خطرات لاحق ہیں۔ تناؤ کے خدشات دنیا میں کہیں اور نہیں جیسے اس وقت دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت غلط راستے پر جا رہا ہے۔ دنیا میں کہیں اور جنگ کے ایسے خطرات موجود نہیں جیسے کشمیر میں ہیں۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ کشمیر میں 80 لاکھ لوگ گزشتہ پانچ ماہ سے ایک کھلے قید خانے میں ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ مزید بدتر ہو سکتا ہے، اگر یورپی یونین، اقوام متحدہ یا امریکا مداخلت نہیں کرتا تو چیزیں مزید گمبھیر ہوجائیں گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارت میں ایک انتہا پسند نظریہ حکومت چلا رہا ہے۔ آر ایس ایس کا قیام 1925ء میں نازی پارٹی سے متاثر ہوکر کیا گیا تھا۔ اسی انتہا پسند نظریے نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا لیکن افسوس اس نظرے نے انڈیا پر قبضہ کرلیا۔
پاکستانی معیشت پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جس وقت انہوں نے حکومت سنبھالی حالات بہت مشکل تھے، اس وقت ملک کو تاریخ کے سب سے بڑے خسارے کا سامنا تھا۔ تاہم اب معیشت اب سنبھل چکی ہے۔
امریکا ایران کشیدگی پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہوگئی تو یہ پاکستان کے لیے تباہ کن ہوگی۔ پاکستان پہلے ہی افغانستان میں جنگ سے متاثر ہے۔ نائن الیون میں کوئی ہاتھ نہ ہونے کے باوجود پاکستان پر اس کے اثرات پڑے۔