چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ، حکومت اور اپوزیشن میں‌ اتفاق پا گیا

Last Updated On 21 January,2020 01:15 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے حکومت اور اپوزیشن میں‌ اتفاق ہو گیا ہے، چیف الیکشن کمشنر کیلئے سکندر سلطان راجہ، نثار درانی سندھ اور شاہ محمد جتوئی بلوچستان سے ممبر ہوں گے.

 

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے لئے حکومت اور اپوزیشن نے سکندر سلطان راجہ کے نام پر رضامندی کا اظہار جبکہ بلوچستان سے ممبر کے لئے شاہ محمود جتوئی کے نام پر اتفاق کیا ہے۔

 

اس کے علاوہ سندھ سے ممبر کے لئے نثار درانی کے نام پر حکومت اور اپوزیشن متفق ہو چکی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی میں ہونے والے اتفاق رائے سے وزیراعظم کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی طرف سے فی الوقت سکندر سلطان راجہ کے نام کی منظوری نہیں دی گئی۔ ان کی منظوری کے بعد منگل کے روز نامزدگی کا اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں پیشرفت، اپوزیشن لیڈر نے تین نام تجویز کر دئیے

چیف الیکشن کمشنر کیلئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے ناصر کھوسہ، اخلاق تارڑ اور عرفان قادر کے نام تجویز کیے تھے۔

اس سلسلے میں شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو جوابی خط لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ پچیس نومبر کو شروع ہونے والے عمل کو غیر ضروری التواء کا شکار کیا جا رہا ہے۔ آپ کے تجویز کردہ ناموں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ہمارے ناموں پر بھی نظر ثانی کریں۔

یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر تقرری، وزیراعظم کا شہباز شریف کو خط، 3 نام تجویز کر دیئے

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر کے لیے اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں بھی تین نام تجویز کیے گئے تھے۔

وزیراعظم کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کو جو تین نام بھجوائے گئے، ان میں سابق وفاقی سیکرٹری جمیل احمد، سابق سیکرٹری فضل عباس میکن اور سکندر سلطان راجا کے نام شامل تھے۔

وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو یہ خط 15 جنوری کو لکھا تھا۔ یہ خط مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے لندن بھجوایا تھا۔

اس خط میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بامعنی مذاکرات کے لیے آپ کو خط لکھ رہا ہوں۔ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا عرصہ سے زیر التوا معاملہ حل کرنا چاہتا ہوں، آپ کو ازسر نو تشکیل کیا گیا پینل بھیج رہا ہوں۔