اسلام آباد: (دنیا نیوز) اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈی جی میجر جنرل محمد عارف ملک نے وفاقی کابینہ کو بریفنگ میں انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ کو صرف چار مرلے کا گھر وراثت میں ملا لیکن اب وہ 25 سے 30 ارب روپے کے مالک ہیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈی جی میجر جنرل محمد عارف ملک نے رانا ثنا اللہ کیس پر تفصیلی بریفنگ دی۔
انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ کوئی جج یہ کیس سننے کو تیار نہیں تھا۔ ہمارے پاس ایک لاکھ روپے فیس والا وکیل ہے جبکہ رانا ثنا اللہ کا کیس ایک ریٹائرڈ جج لڑ رہا ہے۔ 9 سی کے ملزم کی آج تک ضمانت نہیں ہوئی۔
ڈی جی اے این ایف نے انکشاف کیا کہ رانا ثنا اللہ کو چار مرلے کا مکان وراثت میں ملا لیکن اب ان کے اثاثوں کی مالیت 25 سے 30 ارب روپے ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اے این ایف کا مقابلہ مافیا سے ہے، قانونی معاونت کو بہتر بنائیں۔
وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کیس کو درست طریقے سے ہینڈل نہیں کیا گیا۔ ایف آئی آر اور پریس کانفرنس کے موقف میں واضح تضاد تھا۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ آج کل ہر کارروائی کی فوٹیج ضرور بنائی جاتی ہے۔ اے این ایف کارروائی کی فوٹیج کیوں نہیں بنائی گئی؟
وفاقی وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ کارروائی اور کیس کی مس ہینڈلنگ کے باعث اپوزیشن کو تنقید کا موقع ملا۔ مافیا نے اے این ایف کی طریقہ کارروائی کو شکست دے دی۔
ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس کا کابینہ اراکین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری کوئی سیاسی وابستگی نہیں، شواہد کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہیں۔
کابینہ رکن طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ہائی پروفائل کیس کو روٹین کے کیس کے طور پر کیوں لیا گیا؟ اس پر ڈی جی اے این ایف نے کہا کہ رانا ثنا اللہ سیاسی شخصیت ہیں، اس لیے کارروائی سے پہلے مکمل تسلی کی۔
اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈی جی میجر جنرل محمد عارف ملک کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس رانا ثنا اللہ کے خلاف ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، ان کے خلاف مضبوط کیس تیار ہے، کیس کا ٹرائل ہوگا تو حقائق قوم کے سامنے آ جائیں گے۔ اے این ایف آزاد ادارہ ہے، قانون کے مطابق کام جاری رکھے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ ڈی جی اے این ایف قانون کے مطابق کارروائی کریں، حکومت قانون کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ اے این ایف ریاستی ادارہ ہے، حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سے ڈائریکٹر جنرل اے این ایف کی ملاقات، رانا ثنا اللہ کیس پر تفصیلی بریفنگ