لاہور: (عاطف پرویز سے) 2019 میں محکمہ سکول ایجوکیشن کے اعلان کردہ متعدد منصوبے مکمل نہ ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے سرکاری سکولوں میں صاف پانی کے منصوبے کا اعلان کیا گیا مگر منصوبہ مکمل نہ ہوا، سابق دور حکومت میں سکولوں کو سولر سسٹم نصب کرنے کا منصوبہ اس سال بھی مکمل نہ ہوسکا۔ صوبے کے 10 ہزار سکولوں میں سولر پلیٹس لگائی جانی تھیں تاہم یہ منصوبہ بھی التوا کا شکار ہے۔
پنجاب کے 22 اضلاع میں 750 انصاف سکول سیکنڈ شفٹ میں شروع کئے گئے۔ صوبے کے 11 اضلاع کے 110 سکولوں کو ماڈل سکولز میں تبدیل کرنے کے منصوبے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کر دی گئی۔ 35 ہزار پرائمری سکولوں میں خاکروب کی سیٹیں اس سال بھی خالی رہیں۔ پنجاب بھر میں اساتذہ کی گریڈ 14 سے 16 کے 50 ہزار سے زائد ساتذہ کی اسامیاں خالی رہیں۔
محکمہ سکول ایجوکیشن کی جانب سے امتحانی نظام میں بہتری کیلئے پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحانات کو مرحلہ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور اس سال پانچویں کے امتحانات پیک کی بجائے سکولوں میں منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ وزیر تعلیم سکولز مراد راس کا کہنا ہے کہ سکولوں میں جتنے منصوبے نامکمل ہیں جلد مکمل کرلئے جائینگے۔