اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ قائداعظم کے قائدین چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الہیٰ نے دھرنے کے معاملات افہام وتفہیم سے حل کرنے کیلئے مولانا فضل الرحمان سے ایک اہم ملاقات کی جس میں آزادی مارچ کے پلان بی پر بھی بات چیت ہوئی۔
ملاقات کے بعد میڈٰیا نمائندوں سے گفتگو میں چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، نواز شریف کو باہر جانے دیا جائے، اگر خدانخواستہ کچھ ہوا تو کلنک کا ٹیکا عمران کے ماتھے پر لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا جمہوریت پسند انسان ہیں۔ ہم چاہتے ہیں ایسا نظام لایا جائے جو عوام کی توقعات پر پورا اترے۔
اس موقع پر چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ یہ واحد دھرنا تھا جس میں بہت ڈسپلن دیکھا۔ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں بڑا دھرنا دیا گیا، ان کے پیچھے ساری جماعتیں کھڑی ہیں۔ مولانا اب پاکستان کے واحد اپوزیشن لیڈر ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے پرامن دھرنا دیا، یہ استعفی دے دیتے تو احتجاج پورے ملک میں نہ کیا جاتا۔ ہم قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں اور جمہوری انداز میں احتجاج کریں گے۔ ملک بھر میں اجتماعات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ تمام بڑی شاہراہوں پر کارکن جمع ہو رہے ہیں۔ کارکنوں کو واضح ہدایت ہے کسی شہری کو تنگ نہ کیا جائے۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے معاملے پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گارنٹی مانگنا انتہائی بد اخلاقی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف کو علاج کے لیے باہر جانے دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں جمہوریت مشکوک ہو، ایسی صورتحال میں عوام کے پاس جانا جمہوری حق ہے۔