اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے۔
کمیٹی کی جانب سےسفارشات کابینہ کو بھجوائی جائیں گی۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی بدھ کی صبح 10 بجے فیصلہ سنائے گی۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ نے سیکیورٹی بانڈز جمع کرانے سے انکار کر دیا ہے۔
قبل ازیں اسلام آباد میں صحافیوں س گفتگو میں معاون خصوصی شہزاد اکبر نے بتایا تھا کہ ذیلی کمیٹی نے شریف خاندان کے نمائندوں سے واپسی کی تاریخ مانگی ہے۔ واپسی کی تاریخ اور ضمانتی بانڈز مانگنا بڑی بات نہیں، عدالت بھی ضمانتی بانڈز جمع کرتی ہے۔
ادھر وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت نے نواز شریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے معاملے پر ووٹنگ کرائی تو 85 سے 90 فیصد ارکان نے اس بات کی حمایت کی کہ نواز شریف کو علاج کیلئے باہر بھیجا چاہیے، عمران خان کا ووٹ بھی اکثریت کے ساتھ تھا۔ انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم کو باہر جانے دینا این آر او نہیں ہے۔
کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نمائندہ شہباز شریف عطا تاڑر کو صبح تک حتمی موقف دینے کی مہلت دے دی ہے۔ ذرائع ذیلی کمیٹی کا کہنا ہے کہ صبح تک شریف خاندان کے موقف میں کوئی تبدیلی آتی ہے تو آگاہ کر دیں۔ نیب اگر صبح تک اپنا کوئی نیا جواب جمع کرانا چاہتا ہے تو کرا سکتا ہے۔ ذیلی کمیٹی نے شریف خاندان کے نمائندوں اور نیب کو صبح 10 بجے تک حتمی موقف جمع کرانے کی مہلت دی ہے۔ کمیٹی ذیلی کمیٹی سفارشات پر اپنا فیصلہ کب سنائی گی؟ اس کا کوئی وقت متعین نہیں کیا گیا ہے۔