اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے رحیم یار خان کے قریب تیزگام ایکسپریس میں آتشزدگی کے واقعہ پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی فوری انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔
رحیم یار خان کے قریب تلواری سٹیشن پر تیز گام ایکسپریس کی 3 بوگیوں میں آگ لگنے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے واقعہ کی وجوہات اور ذمہ داروں کے تعین کے لئے فوری طور پر انکوائری مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
Deeply saddened by the terrible tragedy of the Tezgam train. My condolences go to the victims families & prayers for the speedy recovery of the injured. I have ordered an immediate inquiry to be completed on an urgent basis.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 31, 2019
وزیراعظم عمران خان نے حادثے میں جاں بحق افراد کی بلندی درجات جب کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
یاد رہے پاکستان ریلوے میں حادثات معمول بنتے جا رہے ہیں، گزشتہ ایک سال میں ریکارڈ 80 ٹرین حادثات ہوچکے ہیں، ریلوے ریکارڈ کے مطابق جولائی 2018ء سے جولائی 2019ء تک چھوٹے بڑے 80 کے قریب ٹرین حادثے ہو چکے ہیں۔
سب سے زیادہ جون میں 20 حادثات ہوئے جس میں انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ محکمہ ریلوے کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، یکم جون کو لاہور یارڈ میں ریلیف ٹرین ڈی ریل ہوگئی۔ 3 جون کو عید سپیشل ٹرین لالہ موسی سٹیشن کے قریب پٹڑی سے اتر گئی۔
5 جون کو فیصل آباد اسٹیشن کے قریب شاہ حسین ٹرین کی بوگیاں پٹڑی سے اترگئیں، 5 جون کو ہی کراچی ڈویژن میں کینٹر ٹرین کو حادثہ پیش آیا اور تھل ایکسپریس کی 5 بوگیاں کندھ کوٹ کے قریب پٹڑی سے اترگئیں۔ 20 جون کو حیدرآباد سٹیشن کے قریب جناح ایکسپریس مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ ٹرین ڈرائیور جاں بحق ہوگئے۔
18 جون کو ملتان ڈویژن میں ہڑپہ سٹیشن کے قریب جناح ایکسپریس ٹرین کی ڈائننگ کار کو آگ لگ گئی، 22 جون کو لاہور ریلوے سٹیشن کے یارڈ میں کراچی جانے والی تیزگام کی بوگیاں پٹری سے اترگئیں۔
11 جولائی 2019 کو صادق آباد کے قریب راولپنڈی سے کوئٹہ جانے والی ٹرین اور مال گاڑی میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں کم سے کم 11 افراد جاں بحق جبکہ 25 سے زائد افراد زخمی ہوگئے اور مسافر ٹرین کا انجن اور کئی بوگیاں تباہ ہوگئیں۔