نیو یارک: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کشمیر سے متعلق جدوجہد جاری رہے گی۔
نیو یارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ عزت دینے والی ذات اللہ کی ہے، جو پیغام دینے آئے تھے وہ کامیابی سے دیا۔ دنیا کو پیغام مل گیا کہ 80 لاکھ کشمیریوں پر ظلم ہو رہا ہے، امریکا ، روس اور یورپ سمیت پوری دنیا کو پیغام مل گیا ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بزرگوں، بچوں اور خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگوں کو قید کر کے رکھا گیا ہے، نریندر مودی ہندو پسند تنظیم آر ایس ایس کا تاحیات رکن ہے، آر ایس ایس مسلمانوں کے ساتھ ساتھ عیسائیوں پر بھی ظلم کر رہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 سال کے دوران 1 لاکھ سے زائد کشمیری جدوجہد آزادی میں شہید ہو چکے ہیں، ہزاروں کشمیری خواتین کی عصمت دری کی گئی، کیا نریندری مودی جانتا ہے کہ مزاحمت کے کیا نتائج نکلیں گے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹتے ہی بڑی خونریزی ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کشمیری عوام باہر حقوق کے لیے نکلیں گے تو 9 لاکھ فوجی ان پر فائرنگ کریں گے جس سے خدشہ ہے خونریزی نہ شروع ہو جائے، بھارت اسلامی دہشتگردی کا واویلا کر کے دنیا کو مزید گمراہ نہیں کرنا چاہتا، کیا نریندر مودی کو مسلمانوں میں موجود 18 کروڑ مسلمانوں کے جذبات کا احساس ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، اگر مقبوضہ کشمیر میں خونریزی بڑھی تو خوفناک ہے، دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے۔ اورکشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدے کو پورا کرے۔ ہم حق آزادی اور خود داری کے لیے آخری سانس تک لڑیں گے۔ بھارت کشمیریوں کو بنیادی حق خود ارادیت دے۔
اس سے قبل ایک امریکی ٹی وی انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ بھارت آزادی کی تحریک کو دہشت گردی کا نام دے رہا ہے۔ نریندر مودی نے پاکستان پر ہمیشہ دہشتگردی کے بے بنیاد الزامات لگائے، بھارت الزامات سے کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، 9 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں پاکستان 500 دہشتگرد کیسے بھیج سکتا ہے، مسئلہ کشمیر پر پہلی بار 2 جوہری طاقتیں آمنے سامنے کھڑی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی 9 لاکھ فوج صرف کشمیریوں کی آزادی کی تحریک دبانے چاہتی ہے، وادی میں آزادی کی تحریکوں کو بھی دہشتگردی کا نام دیا جا رہا ہے، بھارت نے کشمیر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے۔