مراد علی شاہ ممکنہ گرفتاری سے بچنے کیلئے نیب نہیں آئے

Last Updated On 18 September,2019 08:36 am

لاہور: (دنیا نیوز) میزبان 'دنیا کامران خان کیساتھ' کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ طلبی کے باوجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے، نیب نے جعلی بینک اکائونٹس اور میگا منی لانڈرنگ سکینڈل سے منسلک ایک کیس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو نیب کراچی کے دفتر میں طلب کیا تھا جہاں نیب کی مشترکہ ٹیم وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی تھی لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔ باوثوق ذرائع کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ کی طرف سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ وہ نیب آفس میں پیش ہونگے لیکن وہ اپنے خلاف نیب کی ممکنہ کارروائی سے بخوبی آگاہ ہو چکے تھے اور ممکنہ گرفتاری کی اطلاعات کی وجہ سے پیش نہ ہوئے، نیب ٹیم انتظار کرتی رہی لیکن مراد علی شاہ نہ پہنچے۔

اس حوالے سے دنیا نیوز کے نمائندے لیاقت رانا نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا نیب کا کال اپ نوٹس ہفتے کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں موصول ہوا، نیب کے مرکزی آفس میں نیب نے تمام انتظامات مکمل کر لئے تھے۔ راولپنڈی، اسلام آباد اور سکھر سے نیب کے تفتیشی افسر یہاں پہنچے تھے۔ کیمرے بھی لگائے گئے تھے۔ آفس میں مراد علی شاہ کا ساڑھے دس بجے سے تین بجے سہ پہر تک انتظار ہوتا رہا لیکن مراد علی شاہ کے بارے میں نیب حکام کو خود بھی یقین نہیں تھا کہ وہ نیب کے سامنے پیش ہونگے۔ نیب حکام کا کہنا تھا انہیں توقع نہیں کہ مراد علی شاہ نیب آفس میں پیش ہونگے اگر وہ آئے تو تفتیش کی جائے گی۔ مراد علی شاہ 3 بجے تک نہ پہنچے تو نیب حکام نے ان کو دوبارہ کال اپ نوٹس جاری کیا ہے اور انہیں اگلے ہفتے طلب کیا ہے۔

انہوں نے نیب آفس میں سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بتایا کہ نیب کے مرکزی آفس پر غیر معمولی سکیو رٹی دیکھنے میں آئی۔ نیب آفس کے باہر پولیس کی 12 موبائل گاڑیاں لگائی گئی تھیں، رینجرز کی سکیورٹی بھی موجود تھی، رینجرز اور پولیس اہلکار نیب آفس کے دونوں گیٹس اور اردگرد موجود تھے۔ سادہ لباس میں بھی سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے تھے، نیب دفتر کے اندر بھی مکمل انتظام کیا گیا تھا کہ اگر مراد علی شاہ پیش ہوئے اور انہوں نے سوالات کے مناسب جوابات نہ دیئے تو اگر چیئرمین نیب نے حکم دیا تو مراد علی شاہ کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

اس حوالے سے مزید تفصیل بتاتے ہوئے دنیا نیوز کے نمائندہ خصوصی اختیار کھوکھر نے بتایا کہ رات تک مراد علی شاہ نیب میں پیشی کیلئے تیار تھے لیکن صبح کو اس حوالے سے کچھ پیشرفت ہوئی اور کچھ اہم شخصیات درمیان میں آئیں جنہوں نے نیب کی اعلیٰ انتظامیہ سے بات چیت کی اور کہا کہ فی الحال مراد علی شاہ کو ایک سوالنامہ بھیج دیں، مراد علی شاہ کو علم ہو گیا تھا کہ معاملہ بڑھ سکتا ہے۔ نیب نے ان کو چھوٹ دی اور سی ایم ہاؤس سے وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری نیب آفس آئے اور انہیں سوالنامہ دے دیا گیا۔ اختیار کھوکھر نے بتایا ایک ہفتے کے بعد جو پیشی ہے وہ بڑی اہم ہو گی۔ ان کو راولپنڈی بلایا گیا ہے۔ یہ تاثر ہے کہ سندھ کے سیاستدانوں کو پنڈی میں گرفتار کیا جا رہا ہے اس لئے مراد علی شاہ سندھ کے بجائے پنڈی میں گرفتاری دینگے لیکن یہ بھی ضروری نہیں کہ وہ وہاں پیش ہوں۔ اس دوران کچھ اور ہوسکتا ہے اور ممکن ہے وہ اس پیشی سے بھی بچ جائیں۔