لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ پر احتجاج اور ریلی نکالنے پر پابندی کے عدالتی فیصلہ پر چیف سیکرٹری پنجاب، ڈی سی لاہور اور چیف ٹریفک پولیس آفیسر کو عمل درآمد کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ جسٹس امین الدین خان نے مال روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن نائب صدر ناصر احمد انصاری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مال روڈ پر احتجاج کرنا اور ریلی نکالنا عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے، مال روڈ پر دفعہ 144 پہلے سے ہی نافذ ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے نشاندہی کی ہے کہ مال روڈ پر احتجاج سے کاروبار تباہ ہوچکا ہے جبکہ احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانگی بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے، سال 2011 میں سابق چیف جسٹس اعجاز چوہدری نے مال روڈ پر احتجاج اور جلسے جلوس پر پابندی لگائی تھی، جس کے بعد لوکل گورنمنٹ کی جانب سے نوٹفکیشن بھی جاری نہیں کیا گیا لیکن انتظامیہ عدالتی فیصلہ پر عمل درآمد نہیں کروارہی جو توہین عدالت کے مترادف ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب، ڈی سی لاہور اور چیف ٹریفک پولیس آفیسر کو مال روڈ پر احتجاج، جلسے جلوس کرنے پر پابندی سے متعلق عدالتی فیصلہ پر من عن عمل درآمد کا حکم دے دیا۔ عدالت نے فریقین سے عمل درآمد کی رپورٹ 24 ستمبر کو طلب کرلی ۔