لاہور: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سیاسی شخصیات کو آفر کی ہے کہ آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف یا ان کا کوئی گھر کا فرد پلی بارگین کرنا چاہتا ہے تو چیئرمین نیب کیساتھ معاہدہ کرنا ہوگا، ہمیں کیا ضرورت ہے جیلوں میں ان کی سیکیورٹی پر خرچ کریں، جتنا پیسہ لوٹا ہے واپس کر دیں۔
ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف قوم کو گمراہ نہ کریں، سوالات کا جواب دیں۔ ان کے داماد علی عمران پاکستان سے فرار ہو چکے، ان کی کمپنی کا ایرا سے کوئی معاہدہ نہیں تھا۔ نوید اکرام کے معاملے میں شہباز شریف کا انصاف سمجھ میں نہیں آیا۔ غریب کی چھترول کرا دی اور اپنے داماد کو باہر بھجوا دیا۔ شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جواب نہیں دیا۔
شہزاد اکبر نے ایک بار پھر شہباز شریف کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میرے خلاف برطانیہ کی عدالت میں مقدمے کا وعدہ کیا تھا جس کا میں بہت بیتابی سے انتظار کر رہا ہوں، نوٹسز سے کام نہیں چلے گا، عدالت سے نوٹس آنا چاہیے، خدا کے لیے التجا کرتا ہوں کہ لندن کی عدالت میں میرے خلاف مقدمہ کریں۔
یہ کہنا غلط ہوگا کہ صرف اپوزیشن کا احتساب ہو رہا ہے، پہلے میوزیکل چیئر والا کھیل ہوتا تھا۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ ہماری پراسیکوشن کمزور ہے لیکن اداروں کو ٹھیک کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا، بہتر پراسیکیوشن بھی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل کی سٹوری سے پورے خاندان کی چوری پکڑی گئی ہے۔ فرماتے ہیں کہ 2005ء میں زلزلہ آیا، یہ تو سب کو پتا ہے، ہم آپ سے تین پیمنٹس کا پوچھ رہے ہیں جو ایرا سے ہوئیں۔ آپ خادم اعلیٰ اور بچے آپ کے اعلیٰ ہی اعلیٰ ہیں۔