پنجاب اسمبلی میں کوئی ڈیل ہوئی ؟

Last Updated On 27 June,2019 08:16 am

لاہور: (یاسین ملک) پنجاب اسمبلی میں تگڑی اپوزیشن کے ہوتے ہوئے فنانس بل کے صرف 15 منٹ میں منظور ہونے سے کئی سوالات نے جنم لے لیا، 176 ارکان پر مشتمل اپوزیشن بجٹ منظوری کے دوران ٹف ٹائم دینا تو در کنار راستے کی چھوٹی سی رکاوٹ بھی نہ بن سکی۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی پر اسرار خاموشی اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے سبب تھی جو سپیکر چودھری پرویز الٰہی جاری کرتے ہیں، سپیکر تحریک انصاف کی قیادت کے دباؤکے باوجود پروڈکشن آرڈر روزانہ جاری کر رہے ہیں جس کے بدلے میں اپوزیشن بجٹ کی منظوری کے تمام مراحل میں خاموش تماشائی بنی رہی۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس صرف 20 منٹ جاری رہا، تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول پر 5 منٹ لگے۔ اجلاس میں اپوزیشن ارکان کی تعداد بہت کم تھی، اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اسمبلی میں موجود ہونے کے باوجود ایوان میں نہیں گئے بلکہ اپنے کمرے میں کئی ارکان اسمبلی کو ساتھ بٹھا کر پاکستان اور نیوزی لینڈ کا کرکٹ میج دیکھتے رہے۔ جو چند ارکان ایوان میں تھے وہ بھی فنانس بل کی منظوری کے دوران خاموش رہے۔

اپوزیشن مطالبات زر کی منظوری کے دوران بھی کوئی خاص احتجاج نہ کر سکی۔ اس وقت مسلم لیگ ن کے 169 اور پی پی پی کے 7 ارکان ہیں، موجودہ اپوزیشن گزشتہ دور حکومت کی 35 ارکان پر مشتمل ننھی منی اپوزیشن کے برابر بھی حکومت کو ٹف ٹائم نہ دے سکی، سیاسی اور عوامی حلقے اسے ڈیل کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔

حمزہ شہباز کے ترجمان عطا تارڑ نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حمزہ شہباز کو نیب اہلکار تاخیر سے اسمبلی لے کر آئے جس کے باعث ان کی روٹین متاثر ہوئی، تاہم ان کا ایوان کے اندر نہ جانے کا پروڈکشن آرڈر سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی حکومت یا سپیکر سے ان کی کوئی ڈیل ہوئی۔