ایوان میں لفظ 'سلیکٹڈ' پر پابندی کی بازگشت

Last Updated On 24 June,2019 04:47 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ لفظ سلیکٹڈ پر ایوان میں پابندی پر ارکان سے مشاورت کریں گے، لفظ سلیکٹڈ پر بات کریں گے کہ یہ پابندی لگا سکتے ہیں یا نہیں۔

مسلم لیگ نون کی رہنما مریم اورنگزیب بھی حکومتی کارکردگی پر برس پڑیں، کہتی ہیں پورا ملک مہنگائی کی آگ میں سلگ رہا ہے، نالائق حکومت کی کارکردگی تھرڈ کلاس ہے،قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر وزیراعظم کا سلیکٹڈ کہہ دیا، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے انہیں ایسا کرنے سے منع کردیا ۔

فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں ایوان کاتقدس برقرار رکھنے کیلئے لفظ "سلیکٹڈ"پر پابندی لگائی گئی۔ مولانانےاپنا دکھ دردسنانےکیلئےاےپی سی رکھی، توجہ صرف کھانے پینے پر ہوگی۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا ہے اپوزیشن ہمیشہ کی طرح دو بیانیوں میں کنفیوژ ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی سپیکر نے وزیر اعظم کو سلیکٹڈ کہنے پر پابندی لگا دی، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے رولنگ دی کہ جو بھی اس ہاؤس کا ممبر ہے وہ ووٹ لے کر آیا، آئندہ کوئی بھی یہ لفظ ایوان میں استعمال نہ کرے۔

قبل ازیں قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران وفاقی وزیر پانی وبجلی عمر ایوب نے وزیر اعظم عمران خان کو سلیکٹڈ وزیر اعظم کہنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا قومی اسمبلی کے ضوابط کار کے مطابق منتخب وزیر اعظم کو سلیکٹڈ کہہ کر ایوان کا استحقاق مجروح کیا جا رہا ہے، اس سے ہمارا استحقاق مجروح ہوا ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ آئندہ ایسے الفاظ کے استعمال پر ہم تحریک استحقاق لے کر آئیں گے۔