اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو نے اوگرا سے گیس کمپنیوں کی چوری کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ اوگرا سے 2003ء سے اب تک یو ایف جی کے بنچ مارک کی شرح کے حوالے سے معلومات طلب کر لی گئیں۔
قومی احتساب بیورو کی جانب سے گیس کمپنیوں کے لیے نقصانات کی مقررہ حد ﴿یو ایف جی﴾ کے حوالے سے سوالنامہ اوگرا کو بھجوادیا گیا ہے۔ اوگرا سے 2003ء سے لے کر اب تک یو ایف جی کی شرح میں کمی کی کوششوں سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق اوگرا سے کہا گیا ہے کہ وہ یو ایف جی کے بارے میں عالمی بینک کی رپورٹس نیب کو فراہم کریں۔ اوگرا اس بات کی تفصیلات دے کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں یو ایف جی کی شرح کیا ہیں۔
دستاویز کے مطابق 2012ء سے 2016ء تک یو ایف جی بڑھانے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی نقول اور اس فیصلے کی خلاف ورزی کی وجوہات بھی دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نیب کی جانب سے ارسال کئے گئے سوالنامے کے مطابق اوگرا سے ایل این جی کی ماہانہ قیمت کے تعین کے طریقہ کار طلب کیا گیا ہے۔ ایل این جی کی قیمت میں یو ایف جی کو شامل کرنے کی قانونی وجوہات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اوگرا میں سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر کارپوریٹ اینڈ میڈیا افئیرز کی موجودگی کا ریکارڈ بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ قومی احتساب بیوروکی جانب سے اوگراسے کہا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ کے ساتھ ایل این جی کی قیمت کے تناسب کا چارٹ فراہم کیا جائے۔