لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین نیب پر الزامات لگانے میں منظم جعلساز گروہ ملوث ہے، فاروق نول اورطیبہ گل کے فراڈ سے متاثرہ افراد بول اٹھے۔ سماجی رہنما اعظم رشید کہتے ہیں کچھ سیاسی افراد اورسرکاری اہلکار فراڈ مافیا کے پیچھے ہیں۔ متاثرین نے دعویٰ کیا کہ گروہ نے لوگوں کوبیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کر لوٹا، طیبہ گل نامی خاتون نے جعلی واٹس اپ گروپ بنائے۔
چیئرمین نیب پر الزامات لگانے والے منظم جعلساز گروہ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، سماجی رہنما اعظم رشید گروہ کے ڈسے افراد کو منظر عام پر لے آئے۔ سماجی رہنما اعظم رشید نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کی کردار کشی میں بھی یہی بین الاقوامی گروہ ملوث ہے ، ایف آئی اے، پولیس اور ایچ ای سی سمیت کئی دیگر افسران بھی اس گروہ میں شامل ہیں۔
اعظم رشید نے مزید کہا کہ طیبہ گل اور فاروق نول نے چیئرمین نیب کو ٹریپ کیا، ہمارے ساتھ بھی اس گروہ نے اسی طرز کا فراڈ کیا، ڈی آئی جی بلال کمیانہ، ڈی پی او رحیم یار خان رانا طاہر الرحمان، ایف آئی اے انسپکٹر ایاز مہر اور نیب کے چند افسران بھی ان کے گروہ میں شامل ہیں، ڈی جی نیب شہزاد سلیم کو بھی بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی، فاروق نول اور طیبہ گل نے کنٹریک میرج کی، فاروق نول زمین کے تنازع پر اپنی ماں کوبھی قتل کرچکا ہے۔
متاثرہ خاتون صبا حامد نے الزام لگایا کہ مجھ سے بیرون ملک بھجوانے کے لئے 30 لاکھ روپے ہتھیائے اور الٹا مجھ پر ایف آئی آر کٹوا کر بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ شمشاد جہاں نے الزام لگایا کہ طیبہ گل افسران کی وڈیوبنا کر انہیں بلیک میلنگ کرتی ہے، گروہ کی بلیک میلنگ کیخلاف چیف سیکرٹری سمیت مختلف محکموں کو درخواستیں دیں، فاروق نول کے اکاؤنٹس میں 30 لاکھ روپے ٹرانسفر کیے۔
متاثرہ افراد نے وزیراعظم اور چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ اس جعلساز گروہ کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔