شادی کے بعد جسم فروشی کیلئے بیچنے کا الزام، 2 بہنیں عدالت پہنچ گئیں

Last Updated On 10 May,2019 08:41 pm

لاہور: (دنیا نیوز) انصاف کی تلاش میں پسند کی جعلی شادیوں کی شکار 2 کمسن بہنیں انصاف کیلئے لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔

لاہور کے علاقے نشتر کالونی کی 15 سالہ ایزا اور 17 سالہ عشرت نے انصاف کےحصول کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو درخواست جمع کروا دی۔ متاثرہ بہنوں نے موقف اپنایا کہ ملزم عمران اور علی حسیب نے شادی کے نام پر ورغلا کر اغواء کیا اور شادی کے چند دن بعد پاکپتن میں رانی نامی عورت اور دیگر کے ہاتھوں فروخت کر دیا جنہوں نے چند ہفتے جسم فروشی کروا کر حیدر آباد کے طارق باؤ گینگ کو فروخت کر دیا۔

متاثرہ بہنوں نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ طارق باو گینگ دونوں بہنوں سے لاڑکانہ اور حیدر آباد میں جسم فروشی کرواتا رہا، اب تک 200 سے زائد افراد ہمیں ریپ کر چکے ہیں، طبعیت خراب ہونے کی وجہ سے گینگ نے ہسپتال داخل کروا دیا جہاں سے فرار ہو کر گھر پہنچی ہیں۔

متاثرہ بہنوں کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ شکایت سیل اور پولیس کو متعدد درخواستیں دیں لیکن شنوائی نہیں ہوئی، پولیس نے اغواء کا مقدمہ درج کر رکھا ہے لیکن جعلی شادی کرنیوالے گینگ کو گرفتار نہیں کیا جا رہا۔ متاثرہ بہنوں کا کہنا تھا کہ باؤ گینگ نے اور بھی لڑکیاں اغوا کر رکھی ہیں انہیں بھی بازیاب کروایا جائے۔