وزیراعظم نے مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا، 800 میگا واٹ بجلی ملے گی

Last Updated On 02 May,2019 06:19 pm

پشاور: (دنیا نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بھی موجود تھے۔

 منظور شدہ پی سی ون کے مطابق مہمند ڈیم 5 سال 8 ماہ میں مکمل ہو گا، جس پر309 ارب روپے لاگت آئیگی۔ ڈیم کی تعمیر کے بعد 1.2 ایم اے ایف پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے ساتھ 800 میگاواٹ بجلی بھی بنائی جائیگی، چارسدہ، نوشہرہ اور پشاور سیلابی پانی سے بھی بچ جائیں گے، دریائے سوات پر بنائے جانے والے ڈیم سے ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ زمین کو پانی ملے گا اور 16 ہزار ایکڑ اضافی زمین کو بھی زیر کاشت لایا جائے گا۔ پشاور کے شہریوں کو 30 کروڑ گیلن پانی میسر ہو گا اور اس سے 52 ارب روپے سالانہ فائدہ ہوگا، ذرائع کے مطابق سی جی جی سی اور ڈیسکون کمپنی کا جوائنٹ وینچر اس منصوبے کو مکمل کرے گا۔

 وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں بیرونی طاقتوں سے زیادہ اندرونی دشمنوں سے خطرہ ہے، کالا باغ ڈیم پر بھی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوسکا، ماضی کے حکمرانوں نے سیاسی مفاد کیلئے ملک کو اندھیروں میں دھکیلا۔ انہوں نے کہا پروپیگنڈا کیا گیا سابق چیف جسٹس کے ڈیم فنڈز سے مجھے مسئلہ ہے، مجھے ڈیم فنڈز سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم بغیر کسی ڈر اور خوف کے ملکی مفاد میں کام کر رہے ہیں، پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلنے والے ہمیں ملک چلانے کا درس دیتے ہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ کرپشن کا بادشاہ لندن کی سڑکوں پر بیٹھا نظر آتا ہے، احساس پروگرام کے ذریعے نوکریاں دینے کا آغاز کر رہے ہیں، ایک ارسطو اسمبلی میں ہمیں بتاتا ہے کہ حکومت کیسے چلائیں گے، درس دینے والوں کیلئے ڈیم کیساتھ پر آسائش جیل بھی بنانا ہوگی۔ انہوں نے کہا عوام نے ہمیں لوٹی ہوئی ملکی دولت واپس لانے کیلئےووٹ دیا، دشمن قوتوں نے ملک کو بنجر بنانے کی پوری کوشش کی، ہم نے کراچی کے غنڈے کی آواز بند کی، احتساب کا عمل کسی صورت بند نہیں ہونے دیں گے۔

سابق چیف جسٹس میاں ثاق نثار کا کہنا تھا ڈیم کیلئے زمین کا تحفہ دینے پر مشکور ہیں، ڈیم بنانے کیلئے کئی مشکلات کا سامنا ہوگا، ڈیم کی تعمیر میں ایک مشکل شفافیت ہوگی، ڈیم کیلئے سپریم کورٹ کے پورے بنچ نے اپنا فرض نبھایا ہے، ڈیم فنڈز کیلئے تارکین وطن کا مشکور ہوں، تارکین وطن کا دل اپنے وطن کیساتھ دھڑکتا ہے۔