پولیس کی فائرنگ سے بچے کی موت، آئی جی سندھ نے معافی مانگ لی

Last Updated On 17 April,2019 05:00 pm

کراچی: (دنیا نیوز) انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ کلیم امام نے گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ڈیڑھ سالہ بچے کے جاں بحق ہونے پر معافی مانگ لی ہے۔

آئی جی سندھ سید کلیم امام نے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے کل ہونے والے واقعے پر معافی مانگتا ہوں۔ افسران سے درخواست ہے کہ پولیس اہلکاروں کی ٹریننگ کرائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ایک اور مبینہ مقابلہ، ڈیڑھ سالہ معصوم جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں پولیس کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہے۔ بڑا اسلحہ ختم کر دیا گیا ہے، اب چھوٹے ہتھیاروں سے پولیس اہلکاروں کی ٹریننگ کروائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ پر پولیس اور ملزموں کے درمیان مبینہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کی زد میں آ کر ڈیڑھ سالہ محمد احسن جاں بحق ہو گیا تھا۔

ڈی آئی جی ایسٹ نے پولیس کی فائرنگ سے بچے کی ہلاکت کے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملوث اہلکاروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ تاہم اہلکار کسی کی نشاندہی پر مبینہ ڈاکوؤں کا پیچھا کر رہے تھے، اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ادھر کراچی میں پولیس کی گولی کا نشانہ بننے والے ننھے احسن کی تدفین کر دی گئی ہے۔ والدین کا کہنا ہے پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے بچے کی جان گئی۔ والد نے پولیس ایف آئی آر کو مسترد کر دیا ہے۔

دوسری جانب پولیس نے واقعے کے ذمہ دار چاروں پولیس اہلکار گرفتار کر لئے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق واقعے کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے جبکہ اسلحہ فارنزک کیلئے بھجوا دیا گیا ہے۔

کراچی پولیس چیف امیر شیخ نے ننھے احسن کے گھر جا کر والدین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز صفورہ کے علاقے میں ننھا احسن پولیس کی گولی کا نشانہ بن کر جان کی بازی ہار گیا تھا۔