اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم راہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال معمولی واقعہ نہیں، اس سے دنیا لرز اٹھی ہے، ہر آدمی اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھ رہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ 19 جنوری سے سانحہ ساہیوال دنیا کو رلا رہا ہے لیکن اس پر حکومتی وزرا کے بیانات قابل اعتراض ہیں۔ اس کے علاوہ دکھ کی بات ہے وزیراعلی پنجاب بچوں کے پاس پھول لے کر گئے، کیا کسی کے گھر ماتم ہو تو پھول پیش کیے جاتے ہیں؟ کیا کل کوئی ہم میں سے اپنی فیملی کیساتھ جا رہا ہو گا تو کیا اسے بھون دیا جائے گا؟
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت نے اس معاملے پر جھوٹ بولے، گئی گزری حکومت بھی ہوتی تو اس وقت تحقیقات مکمل ہو جاتی۔ جس چیز کو سرد خانے میں ڈالنا ہو تو جے آئی ٹی بنا دی جاتی ہے۔ خدا کا خوف کیجیے، چار دن ہو گئے کچھ نہیں ہوا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ خدا کے لیے ریاست مدینہ کا لفظ استعمال نہ کیا جائے، کیا ریاست مدینہ میں ایسا ہوتا تھا؟ وزیراعظم صاحب ٹویٹ کر کے کہتے ہیں صدمے میں چلا گیا ہوں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو ساہیوال واقعے کے بعد استعفی دے کر قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔