مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم، سینیٹ میں متفقہ قرارداد مذمت منظور

Last Updated On 18 December,2018 08:51 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف وزریوں کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد مذمت منظور کر لی گئی۔

متفقہ قرارداد مذمت میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے خصوصی وفود تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے زیر صدارت ہوا، پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی جسے سینیٹ نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان پلوامہ میں معصوم کشمیریوں کی شہادت کی مذمت کرتا ہے، کسی صحافی یا انسانی حقوق کی تنظیم کو مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی مذمت کرے اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیر کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے خصوصی وفود تشکیل دیے جائیں۔

مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ پر سینیٹ میں بحث بھی ہوئی۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق شیری مزاری نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی کشمیر پر رپورٹ کو لے کر یو این میں جا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین کشمیر جا کر خود صورتحال دیکھیں۔

سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی سمیت اراکین سینیٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت بھارتی مظالم کے خلاف موثر طور پر آواز بلند کرے۔

رضا ربانی کا کہنا تھا کہ کشمیر کے اندر کئی سالوں سے کھلم کھلا ریاستی دہشتگردی ہو رہی ہے، بھارتی فوج لوگوں کو قتل کرنے کے لیے گولیاں چلا رہی ہے لیکن اقوام متحدہ صرف امریکا کا ایک ہتھیار بن کر رہ گئی ہے۔